سوات(مارننگ پوسٹ) چارباغ کے علاقے الم گنج میں لڑکیوں کی ہائی سکول نہ ہونے کی وجہ سے سینکڑوں بچیاں تعلیم سے محروم، مقامی لوگوں کاہائی سکول قائم کرنا کا مطالبہ، تحصیل چارباغ کے بڑے گاؤں الم گنج جس میں دوہزار سے زائد گھرانے آباد ہیں مڈل کے بعد ہائی سکول نہ ہونے سے سینکڑوں بچیاں تعلیم سے محروم ہے مقامی رہائشی اور سابقہ معلم حنیف قیس کے مطابق گاؤں میں ہائی سکول نہ ہونے کی وجہ اس کی بیٹیوں سمیت علاقے کے سینکڑوں بچیاں تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ الم گنج اور لنڈے گاؤں کی مڈل پاس بچیاں مجبوری کی حالت میں دور چارباغ یا خوازہ خیلہ میں مزید تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ علاقے میں زیادہ تر لوگ غریب ہے وہ اپنے بچیوں کو دور دراز علاقوں میں مزید تعلیم کے لئے نہیں بھیج سکتے۔ والدین کی شدید خواہش ہونے کی باجود بچیاں تعلیم سے محروم ہے۔ علاقے کے کئی بچیوں نے میڈیا کو بتایاکہ ان کے سہلیاں مزید تعلیم حاصل کرناچاہتے ہیں مگر ہائی سکول نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں بیٹھ جاتی بہت سارے بچیوں کو کم عمری میں اس وجہ سے شادی کرائی جاتی ہے کہ مزید تعلیم کے مواقع موجود نہیں اور بچیاں گھروں میں بے کار ہوتے ہیں۔ انجمن گوجرپاکستان کے سابق وائس چیئرمین جہانزیب خان کا کہناہے کہ علاقے میں ہائی سکول نہ ہونے کی وجہ سے مڈل پاس اسی فیصد سے زائد بچیاں مزید تعلیم سے محروم ہوتی ہے۔ حکومت فوری طور پر علاقے کے بچیوں کے لئے ہائی سکول کی منظوری دیں ابتدائی طور پر مڈل سکول الم گنج میں میٹرک کے کلاسوں کا اجراء کریں۔ اس سے الم گنج اور گرد ونواح کے سینکڑوں بچیوں کو گاؤں میں تعلیم کا موقع فراہم ہو جائیگا۔ علاقے عمائدین نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیاہے کہ فوری طورپر الم گنج میں ہائی سکو ل بنایاجائے یامڈل پاس بچیوں کے لئے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیاجائیں۔ علاقے کے ایم پی اے سردار خان کہناہے کہ اس کو الم گنج میں بچیوں کی تعلیم کے بارے میں معلوم ہے اس سلسلے میں محکمہ تعلیم نے باقاعدہ ہائی سکول کی منظوری دی ہے۔ وہاں پر سکول کی لئے زمین دستیاب نہیں اس لئے قریبی گاؤں گلی باغ میں ہائی سکول بنایاجارہاہے۔ممکن ہے کہ آئندہ سال اس میں بچیوں کی تعلیم کاسلسلہ جاری رکھاجائے۔
سوات،چارباغ الم گنج میں سکول نہ ہونے سے سینکڑوں بچیاں تعلیم سے محروم،
