سوات(مارننگ پوسٹ) کے پی فوڈ اتھارٹی نے گزشتہ روز سوات میں کتوں کے گوشت کو بیچنے سے متعلق میڈیا پر چلنے والی خبروں پر ایکشن لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے تفصیلات طلب کی جس کے مطابق یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ خبر جھوٹ پر مبنی ہے اور اس قسم کا کوئی بھی واقعہ تاحال رونما نہیں ہوا ہے ۔اسسٹنٹ کمشنر سوات حامد بونیری کے مطابق گرفتار شخص نے اب تک جتنے بھی بیانات ریکارڈ کیئے ہیں اُن سب میں تضاد ہے جبکہ جس شخص کا ذکر بطور قصاب میڈیا پر چلا ہے وہ سرے سے سوات میں موجود ہی نہیں اور نہ ہی کتوں کے گوشت کو بیچنے کے کوئی ٹھوس شواہد ملے ہیں ۔ مذید برآں گرفتار شخص کا زہنی توازن بھی درست نہیں ۔اسسٹنٹ کمشنر حامد کا یہ بھی کہنا تھا متعلقہ شخص کے بیانات میں یہ بھی ریکارڈ کیا گیا ہے کہ اُس نے ایک کُتے کو پتھر سے مارکر ہلاک کیا ہے تاہم گوشت بیچنے کے حوالے سے کوئی بھی شواہد یا بیان تصدیق نہ ہوسکا۔تاہم خیبر پختون خواہ فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی اس بات کی مکمل طور پر تردید کرتی ہے کہ سوات یا خیبرپختونخواہ میں کہیں بھی کتوں کا گوشت بیچا گیا ہو۔ عوام کو صاف اور معیاری خوراک کی فراہمی کے لیئے کے پی فوڈ اتھارٹی کے اہلکاران ہمہ وقت کاروائیوں میں مصروف رہتے ہیں اور عوامی شکایات پر بروقت کاروائی کرتے ہوئے کسی بھی ناخوشگوار حالات سے نمٹنے کے لیئے تیار رہتے ہیں۔