پشاور() انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے قانون کے تحت خیبر پختونخوا میں گردے کا پہلا ٹرانسپلانٹ آپریشن کردیا گیا ہے بٹ گرام سے تعلق رکھنے والے شہری کے گردوں نے کام چھوڑ دیاتھا جس کی وجہ سے وہ زندگی کے آخری سٹیج پر تھے تاہم اس کی بڑی بہن نے کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا ایک گردہ دیکر چھوٹے بھائی کی جان بچالی ڈاکٹرز کے مطابق دونوں صحت مند ہیں جنہیں آئندہ دنوں میں ہسپتال سے فارغ کردیا جائیگا واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں انسانی اعضاء کی پیوند کاری کیلئے میڈیکل اینڈ ٹرانسپلانٹیشن ایکٹ بنا یا گیا ہے جس کی روشنی میں حیات آباد انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز سمیت کئی ہسپتالوں کو اس حوالے سے اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ کیا گیا ہے جبکہ آپریشن کرنیوالے ڈاکٹرز بھی اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ کئے گئے ہیں محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق اس قانون کی روشنی میں گردے کی پیوند کاری کا پہلا آپریشن گزشتہ روز انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز حیات آباد میں کرادیا گیا ہے مریض کا تعلق بٹ گرام اور اس کی عمر23سال ہے ڈاکٹرز کے مطابق مریض کو 34سالہ بڑی بہن نے گردہ عطیہ کیا ڈاکٹرز کے مطابق گردے کی پیوند کاری سے قبل تمام ٹیسٹ کروائے گئے تھے جس کی روشنی میں یہ آپریشن کرایا گیاہے آپریشن میں پروفیسر ڈاکٹر آصف ملک، ڈاکٹر اختر نواز،ڈاکٹر مشتاق اور ڈاکٹر احمد نواز نے حصہ لیا۔