سوات بیورو رپورٹ، سوات میں قبضہ گروپ کی سرکاری و نجی اراضیات پر قابض لینڈ مافیا کی موجودگی کا انکشاف، بااثر قبضہ گروپ سے سرکاری و عوامی اراضیات واگزار کرانا اب خواب بن گیا، وزیراعظم کی جانب سے پنجاب میں قبضہ گروپ کے خلاف کارروائی کے بعد اب سوات میں بھی لینڈ مافیا کے خلاف کاررائی ناگزیر قرار، با اثر مافیا نے پوری حکومتی رٹ کو چیلنج کر رکھا ہے، ذمہ داروں کی طرف سے اس اہم معاملے پر خاموشی نے کئی سوالات کو جنم دیدیا، انصاف ٹائیگرز نے سوات میں قبضہ مافیا کے حوالے سے تمام تر ثبوت و شواہد حکومت اور اداروں کو فراہم کرنے کی پیشکش کر دی، وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ محمود خان سے سوات سے قبضہ گروپ اور لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق سوات میں ایک منظم لینڈ مافیا کی طرف سے سرکاری و عوامی اراضیات پر قبضہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے اور ان لوگوں نے اربوں روپے کی سرکاری اور عوامی اراضیات پر قبضہ کرتے ہوئے حکومتی رٹ کو چیلنج کر رکھ اہے اور ان با اثر لوگوں کیخلاف کارروائی یا ان سے سرکاری و عوامی اراضیات واگزار کرانا اب ایک سوالیہ نشان بن چکا ہے اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف سوات کے بانی رہنما اور انصاف ٹائیگرز فورس کے سرکردہ شخصیت فضل ربی بھائی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ سوات میں ایک مضبوط لینڈ مافیا موجود ہے اور انہوں نے سرکاری و نجی زمین پر قبضہ رکھا ہے مالم جبہ، کالام اور سیدو شریف میں ان لوگوں نے جو کھیل کھیلا ہے ارو اراضیات پر قبضہ کر رکھا ہے ان سے یہ اراضیات واگزار کرانا وقت کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ لینڈ مافیا نے باقاعدہ طور پر حکومت رٹ چیلنج کیا ہے اگر نیب اور انٹی کرپشن کو اس حوالے سے کسی قسم کے ثبوت و شواہد کی ضرورت ہے تو میں ان کو ثبوت فراہم کر سکتا ہوں انہوں نے کہا کہ جس طرح وزیراعظم نے پنجاب میں قبضہ گروپ کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے لوگوں کے اُمنگوں کے مطابق کاروائی کا اغاز کیا ہے اس طرح سوات میں بھی قبضہ گروپ اور لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی کیلئے لوگ بے تاب ہے انہوں نے کہا کہ قبضہ گروپ اور لینڈ مافیا سے سرکاری و نجی اراضیات واگزار کرانا وقت کا تقاضہ ہے ہمیں اُمید ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ اس حوالے سے فوری طور پر اقدامات اُٹھا کر اس اہم معاملے کے حوالے سے انصاف کے تقاضے پورے کریں گے۔
سوات میں سرکاری و نجی اراضیات پر قابض لینڈ مافیا کی موجودگی کا انکشاف
