اسلام آباد لاہور (این این آئی) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک بھر میں جاری کورونا کی موجودہ صورتحال پر سخت تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام قسم کی تجارتی سرگرمیوں کو آٹھ بجے تک بند کیا جائیگا ،ہفتے میں دو روز کو بطور سیف ڈے رکھا جائیگا،300 سے زائد افراد کے اجتماع کی سخت ایس او پیز کے تحت ہی اجازت ہوگی،تمام قسم کی انڈور سرگرمیوں پر سخت پابندی ہے، سینماز اور مزارات کی پابندی برقرار رہے گی،شادی کی آئوٹ ڈور تقریبات کیلئے بھی صرف 2 گھنٹے کا وقت دیا جائے گا، بند مقامات پر ہونیوالی تمام ثقافتی، موسیقی اورمذہبی اجتماعات پرپابندی ہوگی،پبلک پارکس پر مکمل پابندی عائد ہوگی ، جاگنگ ٹریک پر جانے کی اجازت ہوگی،تمام سرکاری و نجی دفاتر میں 50 فیصد سٹاف کی پالیسی برقرار رہے گی، ماسک پہننے کے حوالے سے تمام صوبے سخت حکمت عملی اپنانے کے مجاز ہونگے،فیصلوں کا اطلاق 11 اپریل تک نافد العمل ہوگا۔
وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی ۔اجلاس میں ملک بھر میں جاری کورونا کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے پابندیاں سخت کرنے کا متفقہ فیصلے کئے ۔
این سی اوسی نے 8فیصد سے زائد مثبت شرح والے ضلعوں اور شہروں میں مزید سختی کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ آٹھ فیصد سے کم شرح والے شہروں میں پہلے سے نافذپابندیوں پر ہی عمل درآمد جاری رکھا جائیگا۔ این سی اوسی نے بڑے پیمانے پر سخت ایس او پیز کے تحت لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کرلیا اور ایمرجنسیز کے علاوہ کسی بھی قسم کی نقل و حرکت کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ۔ تمام اقسام کے ان ڈور ڈائننگ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ،آؤٹ ڈور کھانوں پر رات 10 بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔ این سی او سی کے مطابق انٹر سٹی ٹرانسپورٹ کو 50 فیصد کیپیسٹی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہے ،ریلوے سروسز 70 فیصد سواریوں کے ساتھ فنکشن کرسکیں گی۔این سی او سی کے مطابق ماسک پہننے کے حوالے سے تمام صوبے سخت حکمت عملی اپنانے کے مجاز ہونگے۔ این سی اوسی یک مطابق عدالتوں میں سائلین کی تعداد کو کم سے کم رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
فیصلوں کا اطلاق 11 اپریل تک نافد العمل ہوگا۔این سی اوسی کے مطابق فیصلوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس 7 اپریل کو کیا جائے گا۔دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ24مارچ کو بند تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے فیصلہ کیاجائے گا،لاہور چیمبر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 5کروڑ بچے تعلیم سے جڑے ہیں ،کوئی انفیکشن ہواتوپھیلے گا ہم نے کوشش کی جہاں مسئلہ نہیں وہاں تعلیمی ادارے کھلے رکھیں۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ طلبا، اساتذہ اور دیگر اسٹاف کی صحت اولین ترجیح ہے۔
ادھر پاکستان میں 24 گھنٹے کے دوران کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 8 اعشاریہ 4 فیصد رہی، کورونا وائرس سے ایک دن میں مزید 20 افراد چل بسے ،۔نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید3 ہزار669کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 20 افراد اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس بیماری سے 1 ہزار 686 مریض شفایاب ہو گئے۔ملک بھر میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد 13 ہزار863ہو گئی ، کْل مریضوں کی تعداد 6 لاکھ 30 ہزار471ہو چکی ہے۔24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مزید 43 ہزار498ٹیسٹ کیئے گئے،اب تک کْل 98 لاکھ17ہزار491 کورونا ٹیسٹ کیئے جا چکے ہیں۔ملک بھر میں ہسپتالوں، قرنطینہ سینٹرز اور گھروں میں کورونا وائرس کے کْل 33 ہزار 70 مریض زیرِ علاج ہیں۔