سوات (مارننگ پوسٹ)سوات کےعلاقہ گٹ بیلہ یونین کونسل اکا معروف بامی خٰیل پانچ ہزار آبادی پر مشتمل علاقہ اس جدید دور میں بھی اہم ضروریات سے محروم، سوات کی خوبصورت سیاحتی وادی گاؤں گٹ ویلی کے لئے 2002 میں منظورشدہ بجلی کا منصوبہ 19 سال بعد بھی اب تک مکمل نہ کیا جاسکا ۔ گاوں کے نوجواں عمران اللہ مولا خیل نے میڈیا کو بتایا کہ 5ہزارگھرانوں پر مشتمل اس گاؤں کے ساتھ حکومت کی طرف سے ہمیشہ سوتیلی ماں کا سلوک ہوتا رہا ہے ۔ یہ گاؤں بجلی اور سڑک سے محروم ہے ۔ اس جدید دور میں بھی یہاں کے نوجوان ،بوڑھے مرد اور خواتین تاریکیوں میں زندگی بسر کر رہے ہیں ۔دو ہزار دو میں بجلی کے کھمبے اور تاریں واپڈا کے طرف سے لگی ہوئی ہے جس میں اب تک کئی بجلی کے کھمبے زمین بھوس ہوگئے ہیں اور تاریں زمین پر پڑھی خراب ہوگئی ہے اور جو تاریں اور کھمبے باقی ہے وہ بھی خراب ہونے کو ہے ،لیکن حکومتی نمائندوں کے طرف سے یہ علاقہ مسلسل نظر انداز ہورہا ہے اور اب تک یہاں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا اور کوئی بھی عوامی اور حکومتی نمائندہ ان لوگوں کی آہ و زاری سننے کیلئے تیار نہیں ۔ اس لئے لوگوں کو انتہائی مایوسی کے عالم کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ افسوس کا مقام یہ ہے ۔ کہ چند کلو میٹر فاصلے پرملم جبہ علاقہ بجلی کے قمقموں سے چمک اٹھتا ہے ۔ اور گٹ گاوں کے باسی دور سے ان روشنیوں کو دیکھ کر آہیں بھرتے زندگی گزار رہےہیں ۔ اورعلاقے کو دیکھ کر پتھر کے زمانےکی یاد تازہ ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی نہ ہونے کے سبب بچوں کی تعلیم بری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔ کیونکہ انہیں روشنی کی سہولت حاصل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس گاؤں کو ملم جبہ اور بیش بنڑ کے طرف سے گئی ہوئی واپڈا لائن سےاب تک بجلی سے دانستہ طور پر محروم رکھا گیا ہے ۔ جبکہ یہ لوگ بجلی کے پول کی تنصیب کا کام بھی بغیر معاوضہ اپنی مدد آپ کے تحت بھی کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ کیونکہ بجلی سے محرومی اب ان کیلئے ناقابل برداشت ہو چکا ہے ۔ جس پر علاقہ مکینوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد ہمارے مطالبے پورے کئے جائے۔
سوات علاقہ گٹ بیلہ کے لئے منظورشدہ بجلی کا منصوبہ 19 سال بعد بھی مکمل نہ ہوسکا
