سوات کے خوبصورت اور سیاحتی علاقہ میاندم میں ٹمبر مافیا نے تباہی مچادی اور جنگلات کا صفایا کردیا۔ ٹمبر مافیا کے ہاتھوں میاندم کے ایک بڑے جنگل کمپارٹ نمبر24 میں دن کے اوقات میں درختوں کی کٹائی سر عام جاری ہے۔ اب تک اس جنگل میں سیکڑوں کی تعداد میں قیمتی اور پرانے درخت کٹ چکے ہیں اور کٹائی کا سلسلہ جاری ہے۔ مقامی افراد نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر باخبر سوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ چند سال قبل جہاں ہرا جنگل ہوا کرتا تھا، اب وہ خالی میدان نظر آتا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق قریب میں پیا کے علاقہ کے جنگلات میں تو اب درخت ہی نظر نہیں آتے۔ پیا کے جنگلات اب میدان دکھائی دے رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ روزانہ درجنوں کی تعداد میں مزدور جنگل جاکر درجنوں کی تعداد میں قیمتی درخت کاٹتے ہیں۔ اگریہ سلسلہ جاری رہا، تو جلد ہی میاندم کے جنگلات خالی میدان کا منظر پیش کریں گے۔ مقامی لوگوں کاکہنا ہے کہ جنگلات کی کٹائی میں ٹمبر مافیا کے ساتھ محکمہئ جنگلات کے اہلکار بھی ملوث ہیں۔ ان کے مطابق عام مزدور کو سات سے آٹھ سو روپے دیہاڑی ملتی ہے۔ میاندم کا ٹمبر مافیا مقامی لوگوں کو ایک درخت کاٹنے اور لانے کے پچیس سو روپے دیتا ہے۔ میاندم کے یہ مزدور صبح جنگل میں جاکر درخت کاٹتے ہیں۔ پھر ان سے سلیپر نکال کر میاندم میں ٹمبر مافیا کے گودام میں رکھتے ہیں۔اس کے عوض ان کو پچیس سو روپے ملتے ہیں جس کی وجہ سے اب میاندم کے زیادہ تر لوگ ٹمبر مافیا کے ساتھ جنگلات کی کٹائی کا کام کر رہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر محمد وسیم نے رابطہ پر اس کی تصدیق کی اور کہا کہ اس اطلاع پر میں خود جنگل میں گیا تھا، جہاں ہم نے جنگل کی ویڈیو بھی بنائی۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں پہلے بھی محکمہئ جنگلات کے اہلکاروں کو معطل کیا جاچکا ہے۔ اب تحقیقات کے بعد اس میں ملوث اہلکاروں اور ٹمبر مافیا کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائیگی۔ کسی بھی شخص کو درخت کاٹنے کی اجازت نہیں دیں گے۔