سوات میں مقیم یوٹیوبرز کے ایک گروپ نے عیدالفطر کے بعد ترک کی مشہور تاریخی سیریز دیرلیس ایرتگرول کا پہلا سیزن پشتو زبان میں شائع کر رہے ہیں

اس نوجوان گروپ کا تعلق وادی سوات کے تاریخی گاوں اوڈیگرام سے ہے ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی وی پرترک تاریخی سیریز ارتغرل اردو ڈبنگ ورژن کے ساتھ نشر ہونے کے بعد انہیں اس ڈرامہ نے بہت متاثر کیا

یہ نوجوان گروپ وادی سوات میں مختلف مقامات پر شوٹنگ کرر ہے ہیں، جس میں زیادہ تر مناظر راجا گیرا قلعہ اور محمود غزنوی مسجد کے آثار قدیمہ کے مقام پر کئے گئے ہیں ، یہ دونوں مقامات سوات کے علاقہ اوڈیگرام میں ہیں۔

ارتغرل غازی کا کردار ادا کرنے والے محمد عباس اس ڈرامے کے پروڈیوسر ہیں۔ وہ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ جہانزیب کالج میں بی ایس ریاضی میں تعلیم حاصل کررہا ہے ان کا کہنا ہے کہ جب اپنے دوستوں کے ہمراہ کوویڈ 19 کی پہلی لہر کے دوران ترک سیریز ارتغرل دیکھی تو ہم اس کہانی سے بہت متاثر ہوئے۔

انہوں نے میڈیا کومزید بتایا اس ڈرامے نے ہمیں اتنا متاثر کیا کہ ہم نے اپنے وسائل سے پشتو زبان میں سیریز کا دوبارہ بنانے کا فیصلہ کیا ،” ہم نے اپنی جیب خرچ کی رقم جمع کی اور لکڑی کی تلواریں ، کلہاڑیاں ، ڈھالوں کے ساتھ ساتھ کم قیمت والے سامان والی جیکٹس بھی بنائیں۔ لیکن وہ پائیدار نہیں تھے ۔جس کے بعد ہم نے لوہے کی تلواریں اور چمڑے کی جیکٹیں ترکی کی اصل سیریز سے نقل کیں۔ اور بنائی بھی

عباس کا کہنا تھا کہ میں اسکول کے بعد درزی کا بھی کام کرتا ہوں جس کی وجہ سے میں جانتا تا ارتغرل لباس کے کپڑے کی سلائی کرنے کا طریقہ۔ اب ہم ارتغرل لباس کے کپڑے بنانے میں ایسے ماہر ہوگئے ہیں کہ ہمیں ملک کے مختلف حصوں سے آرڈر ملتے ہیں۔

عباس نے مزید کہا کہ وہ ہر جمعہ کو ویڈیوز کو شوٹ کرتے ہیں ، جو ان کا سیر و تفریح کا دن بھی ہوتا ہے۔ “ہم پیسے جمع کرتے ہیں اور شوٹنگ کے دن کے لئے بریانی یا دیگر اچھے کھانے کا انتظام کرتے ہیں۔ لہذا ہم ویڈیوز کو شوٹ کرتے ہیں اورسیرو تفریح بھی ​​کرتے ہیں۔
ڈرامہ میں کام کرنے والے زیادہ تر نوجوان یا تو طلباء یا دکاندار ہیں اور ان کے لئے جمعہ کا دن یہ سب کرنے کا سب سے آسان دن ہوتا ہے کیونکہ اس دن ان کی چھٹی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ کردار ان کے دوستوں کی شکل کے مطابق ان کو دیئے گئے ہیں جبکہ دوسروں نے اپنے کردار خود منتخب کیے۔ انہوں نے کہا ، "ہم نے ایک سیزن کے لئے ویڈیو کی شوٹنگ تقریبا مکمل کرلی ہے جس کے لئے ہمیں مختلف ایڈیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے آفرز موصول ہوئی ہیں لیکن ہم ترمیم خود ہی کریں گے۔”
ڈرامہ ٹیم نے کہا کہ وہ پشتو زبان میں ڈرامہ بنا کر پشتو بولنے والے لوگوں کو مسلمانوں کی شاندار تاریخ دکھانا چاہتے ہیں۔

سیریز میں تورگت کا کردار ادا کرنے والے شخص نور اللہ نے بتایا کہ وہ ترگت کے کردار کو پسند کرتا تھا اور اس نے پشتو ورژن میں بھی اس کردار کو نبھانا تھا۔ جب میں نے ترک ارتغرل ٹی وی سیریز دیکھا تو اس نے مجھے صحیح معنوں میں پشتو زبان میں ایک سیریز بنانے کا طریقہ سمجھا دیا۔ مجھے ترگوت پسند ہے اور میں نے اس کا کردار ادا کرنے کا انتخاب بھی کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے گروپ نے اور بھی مختصر ویڈیوز بنائیں لیکن کسی نے ان پر توجہ نہیں دی۔ جب انہوں نے پشتو میں ارتغرل کی شوٹنگ شروع کی اور سوشل میڈیا پر کلپس شیئر کیں تو پوری دنیا کے لوگوں نے توجہ ہمارے طرف کرلی۔

ٹیم نے کہا کہ اگر انہیں معاونت اور کہانی کے نظریات فراہم کیے جائیں تو وہ اپنے ہی تاریخی ہیروز پربھی فلمیں بنائیں گے۔