خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 18؍ اضلاع میں انتخابی عمل مکمل ہوگیا ہے۔ غیر یقینی سیاسی صورتحال کے باوجود ایبٹ آباداورسوات میں سٹی مئیرکی نشست پر بڑے معرکے کے لئے سیاسی گہماگہمی اپنے عروج پررہی ۔صوبے کے مختلف اضلاع سے ہونے والی اطلاعات کے مطابق حکمران جماعت تحریک انصاف سمیت اپوزیشن جماعتوں پیپلزپارٹی،جمعیت علمائے اسلام،مسلم لیگ (ن)،عوامی نیشنل پارٹی سمیت آزادحیثیت سے انتخابات لڑنے والے امیدواروں کی طرف سے کامیابی کے متضاد دعوے کئے گئے تاہم کسی بھی طرف سے کسی بھی امیدوارکے حتمی طورپر کامیابی کااعلان نہیں کیا گیا۔ ایبٹ آباداورسوات میں سٹی مئیرکی نشستوں پربڑے معرکے کے لئے پولنگ کے ابتدائی نتائج کے مطابق حکمران جماعت پی ٹی آئی کے امیدواروں کو برتری حاصل ہے۔ ایبٹ آباد میں مختلف علاقوں میں پولنگ کے دوران لڑائی جھگڑوں اور تصادم میں جنرل کونسلر کا امیدوار قتل ، خواتین سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے ۔ نمائندوں کی اپنے اپنے علاقوں سے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے سلسلے میں بھیجی رپورٹس کے مطابق ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹگرام، تورغر، کوہستان اپر، کوہستان لوئر، کولائی پالس، سوات، ملاکنڈ، شانگلہ، لوئر دیر، اپر دیر، چترال، کرم، اوکزئی، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں جمعرات کے روز پولنگ ہوئی۔ مئیر اور تحصیل چیئرمین کی 65؍ نشستوں پر 1830؍ جبکہ دیگر نشستوں پر 28020؍ امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔ 651؍ امیدوار سٹی اور تحصیل کونسل کا مئیر اور چیئرمین کے عہدے کے لئے مقابلے میں تھے جبکہ 12980؍ امیدوار جنرل نشستوں پر نیبر ہوڈ اور ولیج کونسل کے انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔ 2668؍ نشستیں خواتین، 6451؍ کسان، 5213؍ نوجوانوں اور 57؍ نشستیں اقلیتی امیدواروں کے لئے مختص تھیں۔ الیکشن کمیشن نے 6176؍ پولنگ اسٹیشن قائم کر رکھے تھے جس میں سے 1246؍ خواتین اور 1164؍ مردوں کے لئے تھے جبکہ 3766؍ پولنگ اسٹیشن مشترکہ تھے۔ 1646؍ پولنگ اسٹیشنوں کو انتہائی حساس جبکہ 2326؍ کو حساس قرار دیا گیا تھا۔ سوات میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں غیر حتمی نتائج کے مطابق حکمران جماعت پی ٹی آئی کو برتری حاصل ہے۔ 7؍ تحصیل کونسلوں میں سے 6؍ تحصیلوں میں پی ٹی آئی کے امیدوار آگے جارہے ہیں جبکہ ایک تحصیل میں جے یو آئی کو برتری حاصل ہے۔ سٹی کونسل بابوزئی سے پی ٹی آئی کے امیدوار شاہدعلی خان کو برتری حاصل ہے ۔ تحصیل مٹہ میں وزیراعلیٰ کے بھائی عبداللہ خان ،تحصیل خوازہ خیلہ میں پی ٹی آئی کے ایم این اے ڈاکٹر حیدرعلی کے بھتیجے آفتاب علی ،بحرین میں پی ٹی آئی کے ایم پی اے میاں شرافت علی کے کزن میاں شاہدعلی ،تحصیل کبل میں پی ٹی آئی کے سعید خان ،تحصیل بریکوٹ میں صوبائی وزیر ڈاکٹر امجدعلی کے بھانجے کاشف علی کو سبقت حاصل ہے جبکہ تحصیل چارباغ میں جے یو آئی کے احسان اللہ کاکی آگے جارہے ہیں ۔ سوات میں تحصیل کونسلوں کے لئے 993 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے ۔صوبے کی دیگر علاقوں کی طرح سوات اور خاص کر وزیر اعلی خیبرپختونخوامحمود خان کی ابائی تحصیل مٹہ میں بھی بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ اختتام پذیر ہوا اور لوگوں نے خلاف توقع الیکشن میں دل کھول کر صبح سے حصہ لیا اور آخری وقت تک پولنگ جاری رہا پرامن ماحول میں اختتام پذیر ہونے والے الیکشن کی بعد گنتی کا عمل شروع ہوا جو آخری اطلاعات تک نتائج کا آنا شروع ہوچکا تھا جس کی مطابق ضلع سوات میں اور خاص کر مٹہ تحصیل میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار بھاری اکثریت سے کامیاب ہونے کا قوی امکان ہے اور آخری نتائج آنے تک وزیر اعلی خیبرپختونخوامحمود خان کے بھائی عبداللہ خان واضح اکثریت سے بھاری لیڈ لیکر سب سے آگے تھے اور قوی امکان ہے کہ عبداللہ خان اسانی سے مٹہ تحصیل کے چیرمین منتخب ہوجائیگی اسی طرح سوات کی دیگر تحصیلوں میں پاکستان تحریک انصاف کے مئیر اور چیرمین کی امیدوار بھی دیگر امیدواروں آگے تھے۔