سوات کے بالائی علاقوں میں ادویہ اور خوراک کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ کالام کے بالائی علاقوں کے رہنے والوں کا کہنا ہے کہ علاقہ کے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں اور شدید ٹھنڈ کے باعث مختلف بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ موبائل سروس بند ہونے کی وجہ سے رابطوں میں شدید مشکلات ہیں۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر سوات کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر ریسکیو آپریشن مزید تیز کردیا گیا۔ سوات، کالام، پشمال، مانکیال، مہوڈنڈ، پلوگا ہریانی اور دیگر علاقوں سے اب تک 380 سیاحوں کو ریسکیو کیا گیا۔ آج 110 سیاحوں کو ریسکیو کیا گیا۔ اب تک 1200 خاندانوں کو راشن اور دیگر ضروریاتِ زندگی کی اشیا فراہم کر دی گئیں۔ ریسکیو آپریشن میں خواتین، بچے اور غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی خواہش ہے کہ سیاحوں کو جلد از جلد نکالا جائے۔ متاثرین کو فوری طور پر ریلیف فراہم کیا جائے۔ اتروڑ اور دیگر متاثرہ علاقوں میں میڈیکل ٹیمیں پپہنچائی گئی ہیں۔ ڈی سی سوات سوات اُتروڑ میں اب تک 400 سے زائد مقامی لوگوں کو علاج کی سہولیت فراہم کی گئیں۔ بحرین تا مدین روڈ ٹریفک کے لیے جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔ ڈی سی سوات اور وزیر اعلیٰ حالات کو مانیٹر کر ہے ہیں۔
کالام کے بالائی علاقوں میں شدید ٹھنڈ کے باعث مختلف بیماریوں میں اضافہ
