سوات: حالیہ سیلاب نے نہ صرف سوات کے بالائی علاقے میں بنیادی ڈھانچے کو تباہ کیا ہے بلکہ وادی میں سینکڑوں ایکڑ زرعی اراضی کو بھی بہا دیا ہے۔ سوات کا بالائی علاقہ خصوصاً تحصیل بحرین نہ صرف قدرتی خوبصورتی کے لیے مشہور ہے بلکہ اپنی آف سیزن سبزیوں کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ مدین، بحرین، مانکیال، پشمال، آریانہ، کالام، اتروڑ، گبرال، اوشو، مٹلتان اور دیگر علاقوں میں سبزیوں کی کافی مقدار میں کاشت کی جاتی ہیں۔ اس خطے میں اچھے معیار کے ٹماٹر، فرانسیسی پھلیاں، کھیرے، مٹر، گوبھی،بند گوبھی، شلغم، مولیاں، گاجر، پالک، دھنیا، بروکولی، لوکی اور آلو پیدا ہوتے ہیں۔ جبکہ یہ اعلیٰ قیمت والے اخروٹ، سیب اور ناشپاتی کے لیے بھی مشہور ہے۔
اسی طرح سیلاب سے متاثرہ وادی کالام میں کروڑوں روپے کی سبزیاں خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے،جس کے بعد لوگوں نے کالام سے کاندھوں پر پیدل سبزی بحرین پہنچانے کا آغاز کردیا۔ بحرین پہنچنے والے عبدالحق نے میڈیا کو بتایا کہ بیشتر کھیت اور فصل تو سیلاب میں بہہ گئے ہیں لیکن جو سبزیاں بچی ہیں، وہ کھیتوں میں خراب ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کالام اور گرد نواح کے علاقوں میں آلو، مٹر، فریش بین، ٹینڈے، گوبھی اور کھیرے کی فصل تیار ہے مگر سڑک بند ہونے کی وجہ سے سبزیاں خراب ہورہی ہیں۔ ایک کاشتکار حضرت فقیر نے میڈیا کو بتایا کہ وہ کالام سے ایک بوری میں سبزی بند کرکے صبح سویرے کالام سے روانہ ہوتے ہیں اور شام تک پیدل سفر کرکے بحرین پہنچتے ہیں،جہاں سبزی کو بیچ کر رات گزارتے ہیں اور صبح گھر کی خوراک کے لئے ضروری اشیا خرید کر واپس کالام روانہ ہو جاتے ہیں۔ ایک اور کاشتکار ارباب خان نے میڈیاکو بتایا کہ ان کے پاؤں میں چھالے پڑ چکے ہیں لیکن غربت کی وجہ سے وہ روزانہ سبزی لانے اور سفر کرنے پر مجبور ہیں۔
محکمہ زراعت تحصیل بحرین کے مطابق کالام اور تحصیل بحرین کے باقی علاقوں میں 925 ایکٹر زرعی اراضی پر سبزیوں کی پیدوار ہوتی ہے اور ایک سیزن میں اس سے کاشتکاروں کو 30 کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدن ہوتی ہے۔ موجودہ سیلاب کے بعد راستوں کی بندش کی وجہ سے کروڑوں روپے کی سبزیوں کے خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
کالام کے آلو یخ آ ب وہوا کی وجہ سے ملک کے بہترین آلو قرار دیے جاتے ہیں۔ کالام کا آلو زیادہ تر اسلا م آباد، لاہور اور کراچی میں فروخت ہوتا ہے او ر اس کی قیمت عام آلو کے مقابلے میں تین گناہ زیادہ ہوتی ہے۔ اس آلو کو فائیو سٹار ہوٹل یا برینڈز کے فاسٹ فوڈز والے خریدتے ہیں، جس سے چپس بنائے جاتے ہیں جو خاص قسم کے لذیز ہوتے ہیں۔ حالیہ سیلاب کے بعد کالام کا آلو ان شہروں تک پہنچانا نا ممکن نظر آرہاہے۔