بونیر میں کڑاکڑ سرنگ کی تعمیر سے قبل ہی اس کے تخمینہ لاگت میں3.30 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوگیا
کڑاکڑ ٹنل منصوبے کوگزشتہ برس اکتوبر میں صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی سے منظور کیا گیا تھا تاہم اب تک اس پر کام شروع نہیں کیاجاسکا ہے ۔
ایک سال قبل محکمہ تعمیرات و مواصلات کی جانب سے صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی اجلاس میں بونیر میں کڑاکڑ سرنگ کا منصوبہ منظور کیا گیا 25اکتوبر 2021کو منعقدہ اجلاس میں اس منصوبے کی تخمینہ لاگت 6.28 ارب روپے لگائی گئی جس میں اب تک ایک لاکھ 10ہزار روپے خرچ کئے جا چکے ہیں
محکمہ تعمیرات و مواصلات کے مطابق منصوبے کا پی سی ون تیار کرلیا گیا ہے اور اس کی لاگت 9.58 ارب روپے ہوگئی ہے جو ایک سال قبل منظور شدہ تخمینہ لاگت سے3.30 ارب روپے اضافی ہے
ذرائع کے مطابق اس منصوبے کو دوبارہ صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی میں پیش کیاجائیگا اور اس کی منظوری حاصل کرنے کے بعد اس پر کام شروع کیاجائیگا۔
محکمہ پلاننگ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے رواں مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سیاسی بنیادوں پر منصوبے شامل کیئے ہے جس کیلئے صوبائی حکومت کے پاس فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے ان منصوبوں کی منسوخی کا امکان زیادہ ہے