ویب ڈیسک: مرکزی بینک کی جانب سے عوام کو مہنگائی کا گراف گرنے کی خوشخبری سنا دی گئی ہے، اس دوران ذرائع نے بتایا کہ مہنگائی کا گراف گرنے لگا ہے، اور گزشتہ ایک سال کے دوران مہنگائی گرتے گرتے 38 فیصد سے 12اعشاریہ 6 فیصد پر آگئی۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی حالات میں بہتری آئی ہے اور جاری کھاتے کا خسارہ مزید کم ہو کر 13 ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا۔ سٹیٹ بینک نے مالی سال 24-2023 کے لیے پاکستانی معیشت کی کیفیت پر سالانہ رپورٹ جاری کر دی۔
مرکزی بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی مئی 2023 کی نسبت 38 فیصد کی بلند ترین سطح سے گھٹ کر جون 2024 میں 12اعشاریہ 6 فیصد پر آگئی ہے، جبکہ کم بچتوں کے حالات میں پست سرمایہ کاری، ناساز کاروباری ماحول، تحقیق و ترقی کا فقدان اور کم پیداواریت کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے خطرات معاشی ترقی کی ممکنہ صلاحیت کو محدود کر رہے ہیں۔
مرکزی بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے کل معاشی حالات میں بہتری آئی ہے، مہنگائی کا گراف گرنے لگا ہے، اور گزشتہ سال میں گرتے گرتے مہنگائی 38 فیصد سے 12اعشاریہ 6 فیصد پر آگئی ہے۔ اس حوالے سے مزید اقدامات بھِ ناگزیر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملک کی زرعی پیداوار میں اضافے نے بھی سال کے دوران قدرے بہتر معاشی نتائج کے حصول میں کردار ادا کیا، جبکہ مالی سال 2024 کے دوران حقیقی جی ڈی پی میں زراعت کی بدولت معتدل بحالی ہوئی۔ زراعت سے جتنا فائدہ ملکی معیشت ہو پہنچا سب کے سامنے ہے۔
سٹیٹ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ توقع ہے کہ ملک کے بیرونی کھاتے کی پوزیشن مزید مستحکم ہوگی، ملک کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئے گی اور مالی سال 2025 میں مہنگائی کے دباؤ میں مزید کمی کا امکان ہے۔
مہنگائی گرتے گرتے 38 فیصد سے 12اعشاریہ 6 فیصد پر آگئی
