پشاور()خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ محمودخان نے کہاہے کہ صوبے میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی بڑی وجہ خراب مشینری اور پرانے ٹرانسمیشن لائن ہے جس کی تبدیلی اور مرمت پر40سے50ارب روپے لاگت آئے گی جس کے حصول کیلئے وفاقی حکومت سے رابطہ کیاجائے گاصدارتی انتخاب کے موقع پرخیبرپختونخوااسمبلی کے باہرمیڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمودخان نے کہاکہ عارف علوی پی ٹی آئی کامضبوط ترین امیدوارتھا جس کے مقابلے میں اپوزیشن تقسیم تھی صدارتی الیکشن کے بعد جمہوری عمل کاآخری مرحلہ مکمل ہوچکاہے اوراب حکومت اپنے منشور اور عوام سے کئے ہوئے وعدوں پر اپنی توجہ مرکوزرکھے گی انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف اپنے 100دن کے پلان پر من وعن عملدرآمدممکن بنایا جائے گا کابینہ اجلاس سے قبل سیکرٹری وزراء کو بریفنگ دینگے اور انہوں نے پہلی ترجیح محکمہ سیاحت کو دی ہے محکمہ سیاحت پر زیادہ توجہ دی جائے گی کابینہ کے اجلاس میں سودن پلان ایجنڈامیں سرفہرست ہوگا جس پرکابینہ کو تفصیلی بریفنگ دی جائے گی انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوامیں طویل لوڈشیڈنگ پرانی ٹرانسمیشن لائن اور مشینری کی خرابی کے باعث ہورہی ہے جس کی تبدیلی اور مرمت پر تقریباً40سے50ارب روپے تک کی لاگت آئے گی صوبائی حکومت اس ضمن میں جلد ہی وفاقی حکومت کیساتھ رابطہ کرے گی تاکہ صوبے میں لوڈشیڈنگ میں کمی لائی جاسکے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ شاہ محمد وزیر کے تحفظات دور کر دیئے گئے ہیں اور ضمنی انتخابات کے بعد کابینہ کے دوسرے مرحلے میں شاہ محمد وزیر حلف اٹھائینگے