سوات کا اہم سیاسی ”کامران خان“ خاندان 30 سال بعد عوامی نیشنل پارٹی میں شامل ہونے کے لئے تیار ہوگیا۔ سابق سنیٹر کامران خان مرحوم، سابق نگران وزیر اعظم پاکستان اور چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس(ر) ناصر الملک، سابق سنیٹر شجاع الملک خان اور سابق تحصیل ناظم رفیع الملک لالا جی کے خاندان کے افراد کے ساتھ اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے جرگہ کیا اور ان کو دوبارہ اے این پی میں شامل ہونے کی دعوت دی جس پر انہوں نے جرگہ قبول کرکے دوستوں سے مشورے کے لئے وقت مانگا۔ ذرائع کے مطابق دوبارہ شمولیت پر رفیع الملک لا لا جی کو این اے 3 کا ٹکٹ دیا جائیگا۔ اس خاندان کے سربراہ 1945ء میں خدائی خد مت گار تحریک میں شامل ہوئے تھے۔ بعد میں جب ”نیب“ پارٹی بنی، تو وہ نیب میں شامل ہوگئے اور جب اے این پی بنی، تو وہ اے این پی کا حصہ بنے، مگر1993ء میں 45 سال بعد اس وقت کی صوبائی صدر بیگم نسیم ولی خان نے ان سے ٹکٹ واپس لیکر پارٹی سے نکال دیا۔ اس کے بعد رفیع الملک لالا جی نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا اور بعد میں اس خاندان نے قومی وطن پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور تادم تحریر قومی وطن پارٹی کے ساتھ ہیں۔