ویب رپورٹ: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی نے عندیہ دیا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی نے ہدایت کی تو خیبرپختونخوا اسمبلی کو تحلیل کر دیا جائے گا۔
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اگرچہ عدالتی نظام سے مایوسی ہوئی ہے، لیکن اللہ تعالیٰ سے اب بھی انصاف کی امید ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پر تین سو مقدمات قائم کیے گئے، اور وہ جیل جانے سے قبل 350 سے زائد پیشیاں بھگت چکے تھے۔
انہوں نے کہا کہ صرف پانچ دنوں میں عمران خان کو تین مختلف مقدمات میں مجموعی طور پر 45 سال قید کی سزا سنائی گئی، جبکہ ان کی اہلیہ کو بھی سزا دی گئی۔ اب صورتحال یہ ہے کہ انہیں جیل میں کتابیں تک فراہم نہیں کی جا رہیں اور ملاقاتوں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے، جو قاعدے اور قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے دعویٰ کیا کہ بعض حلقے بانی پی ٹی آئی کو سیاست سے باہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن تاریخ گواہ ہے کہ بڑے بڑے رہنماؤں کو مائنس نہیں کیا جا سکا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کا بجٹ تاحال منظور نہیں ہوا، کچھ دن ابھی باقی ہیں، اور چونکہ یہ بانی پی ٹی آئی کی اکثریتی اسمبلی ہے، اس لیے جو فیصلہ وہ کریں گے، وہی حتمی ہوگا۔ اگر وہ کہیں تو اسمبلی کو فوراً تحلیل کر دیا جائے گا۔