سوات(مارننگ پوسٹ) تحصیل ناظم بابوزئ اکرام خان اور ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر میر ذوالفقار علی نے کہا ہے کہ ملکی ترقی میں سیاحت کے شعبے کی ترقی ناگزیر ہے پاکستان میں سیاحت کے شعبہ کو اتنی زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی جبکہ دوسرے ممالک میں سیاحت کی ترقی کیلئے حکومتی سطح پر اقدامات کیے جاتے ہیں سیاحت کے فروغ سے روزگارکے نئے مواقع پیداہوتے ہیں جبکہ کاروبارمیں بھی اضافہ ہوتاہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم سیاحت کے موقع پر سوات میں منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا 27ستمبر عالمی یوم سیاحت کے موقع پر انٹرنیشنل یونین آف فوڈ ورکرزاورورکرز ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے اشتراک سے سرینا ہوٹل سوات میں سیمینارکاانعقادکیاگیا، سیمینارمیں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ تحصیل ناظم اکرام خان سیمینارکے مہمان خصوصی تھے ، اس موقع پر انٹرنیشنل یونین آف فوڈورکرز کیساتھ ایشیاء ڈائریکٹر قمرالحسن، ورکرز ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر میرذوالفقارعلی تحصیل ناظم اکرام خان ، ای ڈی او فیمیل سوات سمینہ غنی، ڈی آرسی چیئرمین حاجی رسول خان، متحدہ لیبرفیڈریشن کے مرکزی صدر سیدلیاقت علی باچہ ، لوکل کوآرڈینیٹر ، محمدخالق ساگراوردیگرنے اپنے اپنے خطاب میں سیاحت کی اہمیت پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کیاوجہ ہے کہ پاکستان میں سیاحت کے شعبہ کو اتنی زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی۔ جبکہ دوسرے ملکوں میں سیاحت کی ترقی کیلئے حکومتی سطح پر اقدامات کیے جاتے ہیں سیاحت کے فروغ سے روزگارکے نئے نئے مواقع پیداہوتے ہیں جبکہ کاروبارمیں بھی اضافہ ہوتاہے مقررین نے حکومت پر زوردیاکہ وہ سیاحت کے فروغ کیلئے عملی اقدامات کرے تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاح پاکستان مین سیاحت کی غرض سے آئیں جس سے زرمبادلہ حاصل کیاجاسکتاہے پاکستان میں سیاحت کے فروغ سے اس سے بڑے لاکھوں محنت کشوں کوروزگار ملے گا جس سے بیروزگاری پرقابوپانے میں مددملے گی۔ مقررین نے کہا کہ سوات کو قدرت نے بے پناہ حسن سے نوازا ہے اوریہاں پر سیروسیاحت کیلئے خوبصورت مقامات کی کوئی کمی نہیں سیاحت کوفروغ دینے کیلئے سڑکوں کی تعمیرومرمت پرتوجہ دی گئی تو ملک اوربیرون ملک سے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد سوات کارُخ کریگی۔
عالمی یوم سیاحت کے موقع پر سوات کے مقامی ہوٹل میں سیمینارکاانعقاد
