سوات(مارننگ پوسٹ) پاپڑا ور سنیک کے نام پر زہر فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاررائی کی جائیں، چند مفاد پرست عناصر کارخانوں سے بھاری مراعات لیکر بچوں کے صحت سے کھیلنے گریز کریں ، عوامی حلقے تفصیلات کے مطابق کمشنر ملاکنڈ کے طرف سے پاپڑ کمپنیوں کے حق میں بیان پر عوامی حلقوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیاہے سو سائیٹی سے تعلق رکھنے والے معززیزن نے میڈیاکو بتایاکہ سوات میں درجنوں پاپڑ کے کارخانے موجود ہیں جن کو ڈاکٹروں نے صحت کے لئے انتہائی مضر قرار دیاہے ان کارخانوں میں روزنانہ لاکھون کے تعداد میں پاپڑ بنائے جاتے ہیں جن میں زیادہ تر غیر معیاری گھی اور اجزا شامل کئے جاتے ہیں ان کو پکانے کے لئے بھی خراب موبائل آئل کو جلاکر استعمال کیا جاتاہے ۔ جو کہ انسانی صحت اور خصوصابچوں کے لئے انتہائی مضر ہے سیدوشریف میں بچوں کے ڈاکٹر نے بتایاکہ ہرقسم سنیک اور پاپڑ بچوں کے لئے انتہائی مضر ہے کیوں کہ بچے ان کے کھانے کے بعد معیاری کھانا نہیں کھاتے جس کی وجہ سے بچوں میں خون کی کمی ، معدے کے بیماریاں اور معدے کے کینسر تک بچوں میں پایاجاتاہے۔ عوامی حلقوں نے کمشنر ملاکنڈ سے مطالبہ کیاہے کہ درجنوں پاپڑ کے کارخانوں پر پابندی لگادی جائیں۔ اگر ان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو سول سوسائٹی احتجاج کے طورپر سڑکوں پر نکل آئی گی
پاپڑا ور سلانٹی کے نام پر زہر فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاررائی کی جائیں،کمشنر ملاکنڈ
