سوات(مارننگ پوسٹ) سوات ٹریفک پلان نظر انداز،جرمانوں پر توجہ مرکوز، ماہانہ جرمانے 1 کروڑ روپے سے تجاوز کرنے کا انکشاف،ٹریفک پولیس جرمانوں کے زریعے کمیشن بڑھانے کے لیئے پر عزم،ٹریفک وارڈن سسٹم صرف وردی تک محدود،کنسٹیبلز کو ٹی اوز تعینات کرکے ان کے ہاتوں چالان بک تھمادئےگئے،تفصیلات کے مطابق سوات میں ٹریفک کا سسٹم درست کرنے کے بجائے ایک بار پر ٹریفک پولیس نے دھڑادھڑ جرمانے لگانے پر توجہ مرکوز کردی ہے اور جرمانوں کے مد میں سوات ٹریفک پولیس کیطرف سے ماہانہ ایک کروڑ روپے پشاور کو ارسال کرنے کا انکشاف ہوا ہے ٹریفک پولیس جوکہ سابق ڈی پی او کے وقت میں ٹریفک پولیس  کو ہدائیت کی گیئ تھی کہ وہ جرمانوں کو توجہ دینے کے بجائے ٹریفک نظام درست کرنے اور ٹریفک کے حوالے سے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے اور پہلے سلام پھر کلام مہم کا بھر پور حصہ بننے پر توجہ دیں،لیکن ان کے تبادلے کے بعد ٹریفک پولیس نے ٹریفک نظام درست کرنے کے بجائے زیادہ سے زیادی جرمانے عائد کرنے پر توجہ مرکوز کردی  ہے,جبکہ ٹریفک پولیس میں اس وقت 25 افراد مبینہ طور پر ناخواندہ ہے جس میں کئی پولیس کا رویہ لوگوں کے ساتھ غیر اخلاقی ہے سوات ٹریفک ٹی اوز کیساتھ بیک وقت تین چلان بک زیر استعمال ہوتے ہیں،وارڈن سسٹم صرف وردی تک محدود رہ گیا ہے جبہ ٹریفک موبائیل بائیک وہ لوگ استعمال کرتے ہے جو ان کا حق نہیں بنتا،ٹریفک انسپکٹر پیدل چلتے نظر آتے ہےتاہم عوامی حلقوں نے ٹریفک نظام کو درست کرنے کا مطالبہ کیا ہے