پشاور میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کیلئے حالیہ انٹری ٹیسٹ پر طلبہ اوروالدین کے دوبارہ اعتراض کے بعد جماعت اسلامی نے بھی ایٹا پر تحفظات ظاہر کردئیے ہیں اور اس معاملے کو ایف آئی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے واضح رہے کہ18اگست کو ایٹا ٹیسٹ کا پرچہ آئوٹ ہونے کی شکایات پر یہ ٹیسٹ30ستمبر کو لیا گیا تاہم نتائج جاری کرنے کے بعد اس حوالے سے سینکڑوں طلبہ اور انکے والدین نے ٹیسٹ کے معیار پر سوال اٹھایا تھا اس مقصد کیلئے انہوں نے گزشتہ جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا تھا جبکہ اب جماعت اسلامی بھی ٹیسٹ کے نتائج پر میدان میں آگئی ہے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر اور سینیٹر مشتاق احمد خان کی جانب سے اس مقصد کیلئے جاری بیان کے مطابق ایٹا میڈیکل ٹیسٹ منسوخ کرکے طلبہ اور ان کے والدین کے تحفظات دور کئے جائیںٹیسٹ لینے والے ادارے ایٹا نے طلبہ کا وقت ضائع کیا ہے انہیں اور ان کے والدین کو ذہنی اذیت سے دوچار کیا اس سارے معاملے کی تحقیقات وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے سپرد کی جائیںایف آئی اے طلبہ اور والدین کا مؤقف سنے اور ایٹا ٹیسٹ میں قابل طلبہ کی بجائے چہیتوں کو زیادہ نمبر دینے کے معاملے کی مکمل چھان بین کرے انہوں نے کہا کہ حکومت شفاف امتحانی نظام دینے میں ناکام ہوچکی ہے تعلیم کے شعبے میں بدترین کرپشن ہورہی ہے اگرحکومت نے تعلیم کے شعبے کو کرپشن سے پاک نہ کیا اور میرٹ کا خیال نہ رکھا تو نالائق اور ناتجربہ کار افراد سسٹم کا حصہ بنیں گے جو تباہی کا باعث ہوگا انہوں نے کہا کہ حالیہ ایٹا میڈیکل ٹیسٹ میں ہونے والی بے قاعدگیوں پر سینیٹ میں قرارداد بھی جمع کرائیں گے۔
جماعت اسلامی نے بھی 30ستمبر کا ہونے والہ ایٹاٹیسٹ مسترد کردیا
