پشاور ہائیکورٹ نے سکول بچوں کے بھاری بیگز کیخلاف دائر درخواست پر بنائی کمیٹی سے اگلی سماعت تک مسئلے کاحل نکالنے کے احکامات جاری کر تے ہوئے ڈائر یکٹر نصاب کو طلب کر لیاجبکہ میٹرک اور انٹر میڈیٹ امتحانات میں زیادہ نمبرات دینے اور پرائیوٹ سکولوں کے درمیان پہلی دس پوزیشن حاصل کرنے کیلئے لگی دوڑ پر اگلی سماعت کو صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز کے چیئر مین طلب کر لئے ہیں عدالت عالیہ کے جسٹس قیصر رشید اور جسٹس اشتیاق ابرہیم نے گزشتہ روز بھاری بیگ کیس کی سماعت شروع کی تو اس دوران سیکرٹری اعلیٰ تعلیم ،سیکرٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم ،ایم ڈی ریگولیٹری اتھارٹی اور سکول پرنسپل عدالت میں پیش ہوئے اس موقع پر جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایسا فارمولا بنائے کہ معصوم بچوں کی کتابیں کم سے کم کرے سکول بیگز کی وجہ سے بچوں کی صحت متاثر ہوتی ہے پرائیویٹ سکول بچوں کو مہنگے داموں کتابیں دے رہے ہیں والدین پر یہ بوجھ بنا ہوا ہے آئندہ سماعت پر صرف کاغذی کاروائی نہیں عملی کام کرکے آئے اس دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سید سکندر حیات نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے مارچ میں اس کے لیے کمیٹی بنائی ہے جو اس پر کام کررہی ہے تعلیمی بورڈ میں زیادہ نمبرات لینے پر جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ تعلیمی بورڈز میں پوزیشن کیلئے سکولوں کے درمیان دوڑ لگی ہوئی ہے یہ کیسے ممکن ہے کہ طالب علم گیارہ سو میں سے ایک ہزار 80 نمبرز لیتے ہیں اس مسئلے کو اب حل کرنا ہوگا عدالت نے تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے سماعت 21نومبر تک ملتوی کردی ۔
پشاور ہائیکورٹ کا سکول بچوں کے بھاری بیگز کا مسئلہ حل کر نے کا حکم
