پشاور (نیوز) ریسکیو1122کیلئےفزیکل ٹیسٹ اور تحریر ی ٹیسٹ دینے والے امیدواروں نےپشاور پریس کلب کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کرتے ہوئے دو سال قبل بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ دینے والوں کو بھرتی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھرتیوں کیلئے دو سال بعد دوبارہ نئے اشتہار کو مسترد کردیا ہے اور مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور اور بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کردیا ریسکیو1122کیلئے دو سال قبل شارٹ لسٹ ہونے والے امیدواروں نے دو سال بعد بھی تحریری ٹیسٹ کا رزلٹ اور انٹر ویو نہ آنے کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے احتجاج کے قائدین منان خان،آفتاب خان،فدامحمد خان،سبیل خان،احمد خان،کامران خان،زاہد اللہ خان،خالد پرویز خان،عارف خان نے خیبر پختون خوا سے منتخب ممبران اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ وہ 2500خاندانوں میں پائی جانے والی بے چینی دور کرنے کیلئے اسمبلی فلور پر آواز اٹھائیں کیونکہ انصاف کے نام پر بنی خیبر پختونخوا کے سابقہ دور حکومت میں دو سال قبل محکمہ ایمرجنسی ریسکیو1122میں جنوری 2016 بھرتیوں کیلئے اشتہار جاری کیا جسمیں مختلف آسامیوں کیلئے بھرتیاں شامل تھیں اور اپریل2017شارٹ لسٹ ہونے والے سینکڑوں امیدواروں نے پشاور سپورٹس کمپلیکس میں سات منٹ میں شدید گرمی کے باوجود ایک میل دوڑ پاس کیا لیکن دو سال گزرنے کے باوجود تاحال 2500شارٹ لسٹ امیدواربھرتیوں کے انتظار میں اوور ایج ہوئے ہیں اور محکمے سے جب رابطہ کیا جاتا ہے تو بھرتیوں کیلئے دوبارہ اشتہار کا جواب ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دوبارہ اشتہار کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہ ہمیں پہلے ہی شارٹ لسٹ کیا گیا ہے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد شارٹ لسٹ ہونے والے امیدوارں کو فائنل کرکے رزلٹ جاری کیا جائے اور بھرتیوں کیلئے نئے اشتہار کے بجائے ٹیسٹ دینے والے سابقہ امیدواروں کو بھرتی کیا جائے بصورت دیگر ہم اس نا انصافی کے خلاف ہر قسم کا قانونی حق استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ ہاؤس اور بنی گالہ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے اور مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رکھیں گے۔کیونکہ ہمارا90فیصد کام مکمل ہوگیا ہے اور10فیصد رزلٹ باقی ہے