سوات(مارننگ پوسٹ) جمعیت علمائے اسلام ضلع سوات کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹرامیرزادہ خان نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کا ملعونہ آسیہ کی رہائی کا فیصلہ پاکستان کی تاریخ کابدترین اور سیاہ ترین فیصلہ ہے یہ شرمناک فیصلہ عالمی دباؤ کے نتیجے میں سپریم کورٹ اور حکومت کی ملی بھگت ہے جسے وزیراعظم نے درست اور قانون کے مطابق قراردیاان خیالات کا اظہار انہوں نے ملک بھرکی طرح سوات میں ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ملک بھرمیں متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علمائے اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمان کی اپیل پر بڑے بڑے احتجاجی اجتماعات کا اہتمام کیاگیا اور سپریم کورٹ کے اس شرمناک فیصلہ کو مستردکیاگیا ڈاکٹر امیر زادہ خان نے کہاکہ چند دن قبل اس حوالے سے ایک وفد نے عمران خان سے پرائم منسٹر ہاؤس میں ملاقات کی تھی اور اسکی رہائی کا مطالبہ کیا تھا جو پوری قوم جانتی ہے اوریہ خبریں اور فوٹیج عوام نے اپنی آنکھوں سے چینلز پر دیکھی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت کی ایماء پر یہ سب کچھ ہوا ہے اور یہودیت نواز حکومت آئے روز ایسے غیر مقبول فیصلے اور اقدامات کررہی ہے جو قوم کو ہرگز قبول نھی انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ فی الفور اس فیصلے پر نظر ثانی کرکے سابقہ کورٹس کے فیصلوں کو بحال کرتے ہوئے آسیہ ملعونہ کو بلاتاخیر پھانسی دے اور جب تک اس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے بصورت دیگر ملک مزید بحران کی طرف جائیگا جس کو کنٹرول کرنا حکومت کی بس کی بات نہیں ہو گی ۔