سوات(مارننگ پوسٹ نیوزسوات07مارچ2018) یونی ورسٹی آف سوا ت کے خالی آسامیوں میں ذاتی پسند اور اقراباپروری کا سلسلہ بند کیاجائیں، تفصیلات کے مطابق مقامی رہائشی فیاض خان نے اخباری بیان میں کہاہے کہ انہوں نے سوات یونی ورسٹی میں پراجیکٹ ڈائریکٹرکے عہدے کے لئے اپلائی کی تھی اور ان کو شاٹ لسٹ بھی کیاگیاتھا ۔ مگر نامعلوم وجوہات کے بناپر ان کو انٹرویوکے لئے نہیں بلایاگیا انہوں نے مزید کہاکہ مطلوبہ پوسٹ کے لئے ایسے افراد کو شاٹ لسٹ اور انٹرویو کے لئے بلایاگیاہے جن کے پاس مطلوبہ قابلیت موجود ہی نہیں تاہم سفارش اور ذاتی پسند پر ان کو بھرتی کئے جانے کا امکان ہے انہوں نے مزید کہا یونی ورسٹی آف سوات میں بار بار مختلف آسامیوں کے لئے اشتہارات دئے جاتے ہیں اور سائلین سے ہزاروں روپے فیس بھی لی جاتی ہے مگر کسی بھی آسامی پر تعیناتی نہیں کی جارہی ہے اور یورنی ورسٹی میں زیادہ تر سٹاف عارضی طورپر بھرتی کیاجاتاہے جس میں سٹاف کا بری طرح استحصال کیاجاتاہے اور ان کو مزدور سے بھی کم اجرت دی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ وائس چانسلر کوبھی انہوں نے اس بارے میں شکایت کی مگر ان کے ارد گرد خوشامدی ٹولہ ان کو گمراہ کررہے ہیں انہوں یہ بھی کہاکہ وی سی نے حالیہ دنوں یونی ورسٹی کے انتہائی اہم پوسٹ پراپنے پسند کا بندہ باہر سے تعینات کیاہے جن کے لئے نہ تو اشتہاردیاگیا اور نہ انٹرویوکی زحمت کی گئی ہے۔ انہوں نے سوات یونی ورسٹی میں اقرباپروری اور بدعنوانی کے اعلی سطح پر تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیاہے۔