سوات(مارننگ پوسٹ)تحصیل ناظم اکرام خان نے کہا کہ عوامی مشاورت سے تیار ہونے والے بجٹ سے ہی عوام کے بنیادی مسائل حل ہوسکتے ہیں ، ممبران اسمبلی کاکام قانون سازی جبکہ بلدیاتی نمائندوں کا کام ترقیاتی منصوبے تعمیر کرنا ہے لیکن بد قسمتی سے پاکستان میں ایسا نہیں ہورہا ہے ، یہاں پر ایم این اے ، ایم پی اے اور سینیٹر بھی گلی کوچے تعمیر کرتا ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی پی ڈی کے تعاون سے عوامی ویلفیئر سوسائٹی نے ضلع سطح پر بجٹ کے حوالے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر اے ڈبلیو ایس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر یاسمین گل نے مشاورتی اجلاس پر مختصر بحث کی جبکہ تنظیم کے چیئرمین سید محی الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کسی بھی حکومت کی اہم ترین دستاویز ہے ، موجودہ ترقیافتہ دور میں حکومتی پالیسیاں عوامی شراکت سے تربیت دی جاتی ہے اسلئے یہاں پر بھی ترقیاتی بجٹ کی تیاری میں شہریوں اور سماجی تنظیموں اور میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ مشاورت کی جائے ، اجلاس سے سی پی آئی ڈی کے صوبائی کوارڈی نیٹر شمس الہادی نے کہا کہ مقامی حکومتیں مختلف سٹیک ہولڈرز کو بجٹ سازی کے عمل میں شامل کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں اور کسی بھی ضلع کی جانب سے پری بجٹ سٹیٹمنٹ جاری نہیں کیا گیا ہے ، اجلاس میں محکمہ فنانس سمیت دیگر سرکاری محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی ۔