سوات ( مارننگ پوسٹ) وزیر معدنیات خیبر پختونخواڈاکٹر امجد علی خان نے پیر کے روز محکمہ معدنیات کے ایک ڈپٹی ڈائریکٹر اور تین اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کو سوات اور ملاکنڈ میں بڑے پیمانے پر ہونے والی غیر قانونی مائننگ کو روکنے میں ناکامی پر معطل کر دیا۔ مذکورہ غیر قانونی مائننگ مبینہ طور پر عرصہ دراز سے جاری تھی جس پر محکمہ معدنیات کے عملے نے چشم پوشی اختیار کر رکھی تھی۔ محمد رازق ڈپٹی ڈائریکٹر، ساجد خان اسسٹنٹ ڈائریکٹر مانیٹرنگ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سوات اسرار احمد اور عصمت علی اسسٹنٹ ڈائریکٹر تیمرگرہ کو ان کے دائرہ اختیار میں ہونے والی غیر قانونی مائننگ کو روکنے کے حوالے سے آگاہ کر دیا گیا تھا لیکن وہ ایسا کرنے میں بری طرح ناکام رہے تاہم وزیر معدنیات نے ہیبت گرام، نوے کلی، کوٹہ، گوگ درہ، بریکوٹ، چینو گان اور کئی دوسرے علاقوں پر چھاپے مار کر وہاں پر نصب کی گئی بھاری مشینیں پکڑی۔ وزیر معدنیات نے غیرقانونی مائننگ میں ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے اور متعلقہ افسران کے خلاف ضروری کارروائی کرنے کی بھی ہدایت کر دی۔ انہوں نے محکمہ معدنیات کے تمام عملے کو خبردار کیا کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں ہونے والی ہر قسم کی غیر قانونی کان کنی فوری طور پر روک دیں ورنہ انکے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
غیر قانونی مائننگ کو نہ روکنے پرسوات اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت 4 افراد معطل
