پشاور()وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ڈومیسائل کے اجرائ،زمین کے انتقالات اورفرد کاحصول گھرکی دہلیزپرممکن بنانے کے نظام کاافتتاح کردیا۔ہوم بیسڈ ڈیلیوری آف سروسز کی افتتاحی تقریب پشاورمیں ہوئی۔ تقریب میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے آئی ٹی کامران بنگش، ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی محمود جان ،ڈسٹرکٹ ناظم پشاور ارباب عاصم، اراکین صوبائی اسمبلی، ضلعی ناظمین ، ضلعی ممبران ، کمشنر پشاور ،ڈپٹی کمشنر پشاوراور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پروزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کو معیاری خدمات اور سہولیات کی فراہمی کیلئے صوبائی حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھارہی ہے ۔ اس ضمن میں ہوم بیسڈ ڈیلیوری آف سروسز یقینا ایک نیا سنگ میل ثابت ہوگا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہوم بیسڈ ڈیلیوری آف سروسز سے زمین کے انتقالات ، فردات کے اجراء ، ڈومیسائل کے مسائل اور دیگر خدمات کے سلسلے میں عوام کو درپیش دیرینہ مشکلات کا مستقل ازالہ ممکن بنایا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس نظام کے تحت گھر کی دہلیز پر ڈومیسائل کا اجراء کیا جائے گا۔ اسی طرح فردکیلئے بھی عوام کو دفاتر کے چکر نہیں کاٹنے پڑیں گے ۔ زمین کے انتقالات میں رشوت ستانی کے آگے ایک مضبوط دیوار کھڑی کر دی گئی ہے ۔ اب انتقال کے چالان کی بذریعہ پوسٹ آفس گھر گھر فراہمی کا آغاز کیا جارہا ہے ۔سائل ٹیکس چالان براہ راست بینک میں خود جمع کروائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتقالات میں فراڈ اور غیر ضروری کارروائیوں سے بچنے کیلئے بائیو میٹرک سسٹم کا اجراء بھی کیا جا رہا ہے ۔ اب انتقال کے وقت کا تعین سائل کی اپنی مرضی سے ہو گا۔ اس سلسلے میں تمام تحصیلداروں نے اپنے فیس بک پیج ، تحصیل دفاتر اور دیگر اہم مقامات پر دورہ جات کا سالانہ شیڈول بھی جاری کر دیا ہے۔ تحصیلیداروں کے دورہ جات کی کاروائی کو شفاف بنانے کیلئے ویڈیو کانفرنس اور فیس بک پیج پر براہ راست نشر کیا جائے گا۔ زمین کے معاملات کو جلد ی حل کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنر آفس میں ریونیو سیل کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مذکورہ تمام اقدامات نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پاکستان کی تاریخ میں منفرد اہمیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے صوبے کے تمام تحصیلداروں کو ہدایت کی کہ انتقالات کے عمل کو عوام کیلئے سہل بنائیں اور جو بھی تحصیلدار اس ضمن میں کوئی رکاوٹ یا مشکلات پیدا کرے گا اسکے خلاف تادیتی کاروائی کی جائے گی۔ سرکاری اہلکار اپنا قبلہ درست کریں ۔آئندہ رعایت نہیں ہو گی ۔عوام کو سرخ بتی کے پیچھے لگانے والے تحصیلیداروں اور سرکاری اہلکاروں نے عوام کو مایوسی اور حکومتی مشینری سے متنفر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبے میں لینڈر یکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کا پلان بنایاہے اور ابتدائی طور پر ضلع مردان میں اس عمل کا کامیاب تجربہ بھی کیاہے۔ اس منصوبے کو صوبے کے دیگر اضلاع تک بھی توسیع دی جائیگی ۔علاوہ ازیں نئے قبائلی اضلاع میں صحت اور تعلیمی اداروں کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے ایک اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میںوزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے تعلیم ضیاء اﷲ بنگش، نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے سینٹر ز، ایم این ایز ، صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل وزیر، سپیشل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ محمد خالق،متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر نے اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس میں وزیراعلیٰ کو نئے اضلاع میں تعلیمی اداروں کی بحالی ، اساتذہ اور ڈاکٹروں کی تعیناتی ، فاٹا یونیورسٹی ، ہسپتالوں اور صحت کے دیگر مسائلوں اور ان پر پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضلع باجوڑ میں سالا رزئی اور برنگ کالجز کے قیام کا عمل جلد سے جلد ممکن بنایا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ان نئے اضلاع میں ڈاکٹروں کی تعیناتی ڈومیسائل کی بنیاد پر کی جائے گی ۔