پشاور()بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت خیبر پختونخوا میں لگائے گئے ایک ارب پودوں کے اعداد و شمار میں تضاد سا منے آیا ہے منصوبے کے اختتام کے باوجود ایک سال کے دوران ملاکنڈ ڈویژن میں11کروڑ 18لاکھ پودوں کے اعداد و شمارفروری2019میں57کروڑ58لاکھ تک پہنچ گئے محکمہ جنگلات کی جانب سے جانب سے ملاکنڈ ڈویژن میں جنوری2018ء اور فروری2019 کے دوران پودوں کے اعداد و شمار میں46کروڑ کا اضافہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ سپیکر صوبائی اسمبلی نے بلین ٹری سونامی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بھی تشکیل دیدی دستاویزات کے مطابق جنوری 2018ء میں منصوبے کے اختتام کے بعد صوبائی اسمبلی کے سوال نمبر6037کا جواب دیتے ہوئے محکمہ جنگلات نے ملاکنڈ ڈویژن میں 11کروڑ18لاکھ12ہزار225پودے لگانے کے اعداد و شمار ایوان کو فراہم کیے تھے تاہم مذکورہ سوال کو ایک سال بعد یعنی فروری2019ء میں ایوان میں سوال نمبر 667ایک بار پھر ایوان میں لایا گیا تو بلین ٹری سونامی منصوبہ ختم ہونے کے باوجود محکمہ نے ملاکنڈ ڈویژن میں لگائے گئے پودوں کی تعداد57کروڑ 58 لاکھ ظاہر کی ہے ایک سال کے دوران 46کروڑ پودوں کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے تاہم اپوزیشن کی تجویز پر سپیکر صوبائی اسمبلی نے بلین ٹری سونامی منصوبے کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی