سوات (مارننگ پوسٹ)سوات میں جے یو آئی کے انتخابات کا معاملہ ، جے یو آئی سوات کے 60رکنی علماء کے وفد نے مولانا فضل الرحمن کو آگاہ کر دیا ، علماء کے وفد نے قائد جمعیت علماء اسلام کو انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے اپنے تحفظات سے بھی آگاہ کرتے ہوئے الیکشن کو ڈرامہ قرار دیا ، وفد نے اپنے تحفظات کے حوالے سے ایک تحریر بھی مولانا فضل الرحمن کو حوالہ کر دیا ، علماء کا وفد اپنے موقف پر ڈٹ گیا اور فراڈ الیکشن کو کسی بھی صورت قبول نہ کرنے کا اعلان کر دیا تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام ضلع سوات مجلس شوری اور بشمول یونین کونسلوں کے اہمذمہ داروں کا اہم اجلاس زیر صدارت ضلعی امیر قاری محمود منعقدہوا اجلاس میں کارکنوں کی بھر پور شرکت اجلاس میں موجودہ رکن سازی و تنظیم سازی پر غور خوص ہوا اجلاس میں موجودہ یک طرفہ رکنیت سازی اور تنظیم سازی کو جعل سازی قرار دیکر مسترد کیا جو کہ اس رکنیت سازی سے ایک ٹولے کو نوازنے اور جماعت پر مسلط کرنے کی سازش قرار دیا اجلاس میں اس بات کا اعادہ کیاگیا کہ جن دو افراد مولانا حجت اللہ اور رحیم اللہ کا جو بنیادی رکنیت پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر ضلعی امیر قاری محمود نے ختم کیاہے اگر انہیں انتخابات لڑنے کی اجازت دی گئی تو یہ غیردستوری عمل تصور ہوگا کیونکہ یہ دونوں افرادنہ جماعتی انتخابات لڑسکتے ہیں اور نہ جماعتی امورمیں مداخلت کرسکتے ہیں اگران افرادکو ناظم انتخابات نے جماعتی انتخابات حیصہ لینے کی اجازت دی تو کارکن اس غیر دستوری امیر وجماعت کے ساتھ ایندہ کسی قسم کا تعاون نہ کرنے کا عہدکرتے ہیں موجودہ رکنیت سازی اور تنظیم سازی کی شکایات بالائی ناظم انتخابات وصوبائی جماعت کے نوٹس میں لائی گئی ہیں جبکہ قائد جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن کو بھی 60 رکنی وفد نے سوات میں انتخابات و رکنیت سازی کے عمل سے آگاہ کیا ہے اور فراڈالیکشن کو کسی بھی صورت قبول نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔