خیبر پختونخوا حکومت نے امریکہ کے 22کروڑ65لاکھ روپے کے مالی اشتراک سے صوبے میں نئی تربیتی اکیڈمی قائم کر نے کا فیصلہ کیا ہے امریکہ نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ12سال کے دوران امریکہ نے خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں کو ترقیاتی امداد کی مد میں283 ارب18کروڑ روپے فراہم کئے ہیں تربیتی اکیڈمی میں سرکاری وکلا ء اور پولیس افسروں کو عدالتی امور کی تربیت فراہم کی جائے گی ۔خیبر پختونخوا پراسیکیوشن سروس نے گزشتہ روزمذکورہ نئی اکیڈمی کی تعمیر کے سنگ بنیاد کی تقریب کا انعقاد کیا اکیڈمی قبائلی اضلاع کیلئے بھی خدمات سر انجام دے گی ۔ تربیتی ادارے میں کلاس روم کی سہولیات فراہم کی جائیں گی اور اس کیساتھ ساتھ نئے بھرتی ہونے والے سرکاری وکیلوں کو معیاری نصاب کے تحت عدالتی کارروائی میں طریقہ وکالت، تحقیقی مہارتیں اور مقدمہ چلانے کے بارے میں تربیت دی جائے گی اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ترقی (یو این ڈی پی) کے ذریعہ سے تعمیر کی جانے والے اس سہولتی مرکز کی تعمیر پر امریکہ کی حکومت 22کروڑ65لاکھ44ہزار روپے خرچ کرے گی۔ پشاور میں متعین امریکی قونصل جنرل جوناتھن شریئر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کو صوبہ بھر ، خاص طور پرقبائلی اضلاع میں نظام عدل کو مستحکم بنانے اور توسیع میں محکمہ پراسیکیوشن خیبر پختونخوا کے ساتھ تعاون پرفخر ہے امریکہ نے2007ء سے اب تک خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع میں ترقیاتی امداد کی مد میں دو ارب ڈالر فراہم کئے ہیں۔
پختونخوا حکومت کا سرکاری وکلا ء اور پولیس کی ٹرینگ کا فیصلہ
