سوات (مارننگ پوسٹ) گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول امانکوٹ کی عمارت کو خستہ حال قرار دے کر اس میں پڑھنے والی 850 بچیوں کو 600 میٹر دور گورنمنٹ گرلز ہائی سکول امانکوٹ میں سیکنڈ شفٹ میں پڑھنے کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ جہاں اطلاعات کے مطابق آدھی سے زیادہ تعداد میں طالبات نے سکول جانا چھوڑ دیا ہے۔ اس موقع پر طالبات کے والدین نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول امانکوٹ کے باہر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی بچیوں کو سیکنڈ شفٹ میں پڑھنے نہیں بھیجیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز معصوم بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔ ایسے میں ان بچیوں کو تپتی دھوپ میں اپنے گھر سے دور پڑھنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ والدین جن میں مائیں بھی تھیں نے کہا کہ گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول امانکوٹ کی عمارت بالکل ٹھیک ٹھاک ہے۔ یہاں کے ناظم اور کونسلران وغیرہ اپنی جیبیں گرم کرنے کے لیے سکول کی عمارت ڈھانے کے درپے ہیں۔ والدین نے تحریک انصاف کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سکول کی عمارت کا باقاعدہ سروے کیا جائے اور ہماری بچیوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جائے۔ واضح رہے کہ سکول کی عمارت 2012ء میں تعمیر کی جاچکی ہے۔
گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول امانکوٹ کے 850 طالبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا
