سوات(مارننگ پوسٹ)پبلک سیفٹی کمیشن اور پولیس کمپلینٹ سیل سوات کے چیئرمین جہانزیب نفیس ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ کمیشن شہریوں کی دادرسی اور انہیں پولیس کی چیرہ دستیوں کے خلاف فوری و سستے انصاف کی فراہمی کیلئے فعال ادارہ بن چکا ہے جس پر دن بدن لوگوں کا اعتماد بڑھ رہا ہے انہوں نے اعتراف کیا کہ پولیس اصلاحات کے بعد شہری شکایات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے جس کا سہرا موجودہ پی ٹی آئی کو جاتا ہے انہوں نے کہا کہ کمیشن میں ضلع بھر کے تمام علاقوں سے پولیس کے خلاف عوامی شکایات موصول ہوتی ہیں جن پر کمیشن کے ممبران کسی سفارش یا دباؤ کے بغیر فیصلے سناتے ہیں اور ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دیا جاتا ہے چاہے وہ پولیس جوان ہو یا عام شہری ہو ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر ضلع کچہری گلکدہ میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں سیفٹی کمیشن کے وائس چیئرمین عبدالمالک اور دیگر تمام ممبران نے شرکت کی اجلاس میں بعض پولیس اہلکاروں کی زیادتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے خلاف عوامی شکایات بغور سنی گئیں اس موقع پر متاثرہ شہریوں اور مدعی پولیس اہلکاروں نے اپنا موقف کا کھل کر اظہار کیا اور یہ اعتراف بھی کیا کہ وہ کمیشن کی کاروائی اور فیصلوں سے مکمل مطمئن ہیں ان کا کہنا تھا کہ یہاں اس فورم پر بعض ناسمجھ پولیس اہلکاروں کے خلاف عوامی شکایات کا تسلی بخش ازالہ کیا جاتا ہے جبکہ کمیشن کے ممبران کا رویہ بھی انتہائی دوستانہ ہے اس کے ساتھ ساتھ کمیشن ضلع سوات میں عوام اور پولیس کے درمیان دوریوں کو ختم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے جہانزیب نفیس کا کہنا تھا کہ سیفٹی کمیشن سوات میں اب تک شہریوں کی جانب سے پولیس اختیارات کے غلط استعمال کے خلاف 847 شکایات موصول ہوئیں جن کا 90 دنوں میں فیصلہ یقینی بنایا گیا تاہم ان میں سے صرف 25 عوامی شکایات قانونی پیچیدگیوں کے سبب بدستور زیرسماعت ہیں اجلاس کے اختتام پر 3 مزید شکایات پر فریقین میں راضی نامہ کیا گیا جبکہ بقیہ پر سماعت اگلے اجلاس کیلئے ملتوی کردی گئی۔