وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبائی حکومت کے زیر تعمیر فلیگ شپ منصوبے سوات موٹر وے پر کام کی رفتار تیز کرنے اور معیاری تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے عندیہ دیا ہے کہ وہ خود بہت جلد منصوبے کی پراگرس کا جائزہ لیں گے اور تعمیراتی کاموں کا معائنہ کریں گے ۔ انہوں نے سوات موٹر وے کے دوسرے فیز چکدرہ سے مینگورہ تک کے ڈیزائن کی نظر ثانی اور منصوبے کے تیسرے فیز یعنی مینگورہ سے چکڑے باغ ڈھیری تک کے ڈیزائن کو آنے والے ستمبر کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے 35.25کلومیٹر طویل منگلور سے مالم جبہ روڈ کی تعمیر اور بلیک ٹاپنگ کا کام بھی ٹائم لائن کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے پشاور سے ڈی آئی خان موٹر وے کے مجوزہ منصوبے پر علیحدہ سے تفصیلی پریزنٹیشن دینے جبکہ ناردرن بائی پاس پر فوری اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پشاور سے ڈی آئی خان موٹر وے ایک اہم منصوبہ ثابت ہوسکتا ہے جو ضم شدہ قبائلی علاقوں کے لئے بھی خصوصی اہمیت رکھتا ہے ، ہزارہ موٹر وے ، سوات موٹر وے اور پشاور سے ڈی آئی خان موٹر وے ملکر نہ صرف صوبے بلکہ اس خطے کو باہم مربوط کر سکتے ہیں جس سے ایک بہترین مواصلاتی نیٹ ورک سامنے آئے گا اور سیاحت و تجارت کو بہت فروغ ملے گا۔ وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی کے علاوہ صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی، وزیرمواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات ، ایم ڈی پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کو سوات موٹر وے ، مالم جبہ روڈ ، شیرکوٹ سے ہنگو روڈ اور پشاور سے ڈی آئی خان موٹر وے پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کو خصوصی طور پر سوات موٹر وے کے تیسرے مرحلے "مینگورہ سے باغ ڈھیری ” کے ڈیزائن کی تیاری اور اہم فیچرز سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ منصوبے کا تیسرا فیز مینگورہ سے باغ ڈھیری تک تقریباً 42کلومیٹر پر مشتمل ہے جس میں پانچ انٹر چینجزکی منصوبہ بندی کی گئی ہے ، وزیراعلیٰ نے منصوبے کے تیسرے فیز کی فیزیبلٹی سٹڈی ، پی سی ون وغیرہ سمیت تمام ڈیزائن کو ستمبر 2019کے آخر تک مکمل کرنے جبکہ فیز ٹو چکدرہ سے مینگورہ کے ڈیزائن پر نظر ثانی کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ اجلا س کو آگاہ کیا گیا کہ 2257.599ملین روپے کی منظور شدہ لاگت سے 32.25کلومیٹر طویل منگلور سے مالم جبہ روڈ کی تعمیر اور بلیک ٹاپنگ کاکام بھی جاری ہے۔ انہوں نے 24کلومیٹر طویل شیر کوٹ تا ہنگو روڈ کی تکمیل کے لئے وسائل کا مسئلہ حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں جاری میگا منصوبوں کی معیاری اور بروقت تکمیل چاہتی ہے، اب حالات ماضی کے مقابلے میں بہت بدل چکے ہیں، امن قائم ہوچکا ہے اور ہم بتدریج دیرپاء امن کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ خطہ صنعت ، تجارت اور سیاحت کیلئے کھل چکا ہے یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر منصوبہ بندی کر رہی ہے جس سے اس خطے کی تقدیر بدل جائے گی
سوات موٹر وے فیز2 چکدرہ سے مینگورہ تک کے ڈیزائن کو ستمبر کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت
