سوات(مارننگ پوسٹ) ڈپٹی کمشنر سوات نے تحصیل بحرین کے یوسی مانکیال میں تین بچوں کی ہلاکت پر نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت اور اسسٹنت کمشنر بحرین کو اس موذی مرض پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا حکم دے دیا۔ چنانچہ اس سلسلے میں متاثرہ بچوں کی علاج و معالجہ اور انہیں خسرے سے بچاوکی ویکسین پلانے کے لیے محکمہ صحت کے میڈیکل ٹیموں کے قیام اور ضروری ادویات کے ہمراہ ڈاکٹروں اور ویکسینیٹروں کی ٹیمیں فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں بھجوائی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز پُر اسرار بیماری کی وجہ سے تحصیل بحرین کے گاوں غونڈ پٹے میں 3بچوں کی ہلاکت ہوئی تھی جس پر ڈپٹی کمشنر سوات شاہد محمود نے متعلقہ حکام کو پوری حفاظتی اقدامات کا حُکم دے دیاتھا۔اسسٹنٹ کمشنر بحرین اور محکمہ صحت کی ٹیموں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اس پُر اسرار بیماری پر بہت جلد ہی قابو پالیا گیا۔گزشتہ دو دنوں کے دوران 668 مر یضون کو خسرے سے بچاو کی ویکسین پلائی گئیں ، اس کے ساتھ ساتھ ملحقہ یونین کونسل بالاکوٹ میں بھی خسرے سے بچاو کے و یکسین کی خصوصی مُہم آج بمورخہ 2/04/2018کو شروع کی گئی، تاکہ کسی بھی قسم کے خسرہ کے وبائی مرض سے بچاو کو یقینی بنایا جاسکے۔ ضلعی انتظامیہ اورمحکمہ صحت کے کی ٹیمیں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ ہیں۔خسرے کی علامت یہ ہے کہ بچے کو تیز بخار ہو تا ہے۔ اور اس کے چہرے پر دانے نکل آتے ہیں، اس کی بھوک تقریباً ختم ہوجاتی ہے اور وہ بہت نڈھال رہتا ہے۔ ڈپٹی کمشنر سوات نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ بیماریوں سے بچاو کے حفاظتی ٹیکے اور قطرے ضرور پلائیں، تاہم اگر خسرے کی علامات ظاہر ہو ں تو فوراً ہسپتال سے رجوع کریں۔