سوات(مارننگ پوسٹ) صوبائی حکومت نے سوات میں زرعی یونیورسٹی کے قیام کا باضابطہ فیصلہ کرلیا ہے اور اس مقصد کیلئے مینگورہ کے قریب تختہ بند کے مقام پر زرعی تحقیقی ادارہ کی عمارت اور وسیع رقبے کو زیر استعمال لانے اور بہار 2020 ء سے کلاسز کے اجراء کا فیصلہ بھی کیا ہے یہ ادارہ پہلے ہی زرعی تحقیق کے علاؤہ بی ایس اور ایم ایس تک جامعات کے طلبہ وطالبات کو زراعت کے مختلف شعبوں میں عملی مہارت کی سہولیات مہیا کررہا ہے اس ضمن میں زرعی تحقیقی ادارہ تختہ بند میں وزیر زراعت، لائیوسٹاک، فشریز و ڈیری ڈویلپمنٹ محب اللہ خان کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں کافی غوروخوض کے بعد صوبے میں پشاور اور لکی مروت کے بعد اپنی نوعیت کی اس تیسری منفرد زرعی یونیورسٹی کے قیام کا فیصلہ ہوا اورا سکے خدوخال سمیت تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے بھی سوات میں زرعی یونیورسٹی کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے اس پر عملی پیشرفت کی ہدایت کی ہے وزیر زراعت کی زیر صدارت اجلاس میں چیئرمین ڈیڈیک فضل حکیم خان، سیکرٹری زراعت محمد اسرار خان، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی پشاور ڈاکٹر جہان بخت خان، انکے ہمراہ مختلف شعبوں کے ڈین صاحبان، زرعی تحقیق کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نوید اختر و ڈائریکٹر محمد ایاز خان اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بہار2020 ء میں زرعی یونیورسٹی سوات کے زیر اہتمام کلاسز کے اجراء پر پہلے چار سمسٹر عمومی زراعت پر مشتمل ہونگے جبکہ باقی سمسٹر میں بتدریج ہارٹیکلچر یعنی باغبانی، فوڈ سائنسز وٹیکنالوجی اور لائیوسٹاک کے تین اہم ترین شعبے متعارف کئے جائیں گے ان تینوں شعبوں کی پورے ملاکنڈ ڈویژن میں انتہائی ضرورت بھی ہے اجلاس میں نئی یونیورسٹی کے قیام کا عمل تیز کرنے اور درپیش مسائل کے فوری حل کیلئے دو کمیٹیاں بنانے کا اصولی فیصلہ بھی کیا گیا خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت، لائیوسٹاک، فشریز و ڈیری ڈویلپمنٹ محب اللہ خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئی یونیورسٹی زراعت کے تمام شعبوں میں اعلیٰ تعلیم، فی ایکڑ پیداوار میں اضافے، پھلوں و سبزیوں اور فصلوں کی نئی ورائٹیز کی دریافت اور جدت و تحقیق کی نت نئی جہات متعارف کرنے کے علاؤہ کلائمیٹ چینج کے تقاضوں کا احاطہ بھی کرے گی انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ضرورت کی بنیاد پر نئی جامعات کے قیام کے علاوہ قومی معیشت کی بہتری کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے تمام شعبوں کی طرح زراعت میں بھی انقلابی اقدامات کئے جارہے ہیں جس سے غذائی پیداوار میں اضافے کے علاوہ دیہی وشہری دونوں سطح پر روزگار کے مواقع میں زبردست اضافہ ہوگا تعلیم یافتہ نوجوانوں کیلئے خود روزگاری کے بے پناہ مواقع مہیا ہوں گے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ترقی کے واضح اہداف اور شفافیت پر یقین رکھتی ہے جو ماضی کی حکومتوں کی طرح نہ تو کرپشن کی نت نئی کہانیاں دہرائے گی اور نہ ہی سطحی اقدامات اور زبانی جمع خرچ کے ذریعے عوام کی وقتی خوشی اور ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کرے گی انہوں نے سوات میں زرعی یونیورسٹی کے قیام میں واضح پیشرفت اور زرعی تحقیق کو فروغ دینے پر محکمہ زراعت کی کاوشوں کو سراہا۔