سوات(مارننگ پوسٹ)خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت و لائیو سٹاک محب اللہ خان نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع میں بھی زراعت کی جدید سائنسی بنیادوں پر ترقی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں جن کی بدولت ماضی میں نظر انداز اور پسماندہ رکھے گئے ان تمام علاقوں میں سبز انقلاب برپا ہوگا ہمارا فوکس فی ایکڑ پیداوار اور زیر کاشت رقبہ میں اضافہ ہے جس میں ہمیں خاطر خواہ کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں وہ محکمہ زراعت ڈسٹرکٹ ڈائریکٹر فاٹا رحمت الدین اور انکے ساتھ آئے دیگر زرعی افسران سے بات چیت کر رہے تھے جنہوں نے صوبائی وزیر کے ساتھ انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ان سے فاٹا اضلاع میں زراعت کے شعبہ توسیع کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا محب اللہ خان نے کہا کہ زراعت کے تمام شعبوں کی ترقی اور انکی نئے اضلاع میں توسیع وقت کا تقاضا ہے انہوں نے کہا کہ سابقہ فاٹا کی بے آب و گیاہ اور بنجر زمینوں کو سونا اگلتے لہلہاتے کھیتوں اور باغات میں بدلنا میرے محکمہ کے تمام افسران کا فرض بن چکا ہے اسی طرح انہوں نے کہا کہ ان اضلاع میں مقامی آب و ہوا کے مطابق فصلوں، پھلوں اور سبزیوں کی کاشت متعارف کرانے کے علاؤہ زرعی تحقیقی مراکز کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا جس کیلئے زرعی افسران اور ماہرین کو فوری کمربستہ ہو جانا چاہئے انہوں نے ہدایت کی کہ نئے اضلاع میں زراعت کے تمام شعبوں کو جامع منصوبہ بندی کے تحت ترقی دی جائے اور اس مقصد کیلئے دن رات ایک کرکے پورے مشنری جذبے سے کام کیا جائے انہوں نے واضح کیا کہ وہ زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی کام اور اہداف کے تعین و حصول پر یقین رکھتے ہیں اور بجا طور پر اپنے ماتحت محکموں کے افسران اور اہلکاروں سے بھی اسی طرح کی حسن کارکردگی کی توقع رکھتے ہیں انہوں نے مزید واضح کیا کہ محکمہ زراعت، لائیو سٹاک، فشریز اور دیگر ذیلی اداروں میں سزا و جزا کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا جس کے تحت محنتی افسران کی پوری حوصلہ افزائی کی جائے گی مگر کام چور اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کی سرزنش کی جائے گی حتیٰ کہ کرپٹ عناصر سے قومی خزانے کا نقصان پورا کرنے کے بعد انہیں ملازمتوں سے فارغ کرکے گھر بھیجنے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔