سوات(مارننگ پوسٹ)چیئرمین ڈیڈیک سوات فضل حکیم خان یوسفزئی نے مینگورہ کے مقامی سکول میں زیر تعمیر حصے کیلئے تعمیراتی مٹیریل سکول کے ننھے بچوں کے ذریعے لانے پر گہری شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہیڈ ماسٹر کے خلاف فوری کاروائی کی ہدایت کی ہے وہ گورنمنٹ پرائمری سکول اکرام محلہ وتکے میں سکول یونیفارم میں ملبوس بچوں سے تعمیراتی کام کرانے پرشدید برہم ہوگئے اور اس کا نوٹس لیتے ہوئے وہ ڈپٹی ای ڈی او شیر محمد اور دیگر حکام کیساتھ سکول پہنچ گئے انہوں نے تعمیراتی کام عارضی طور پر بند کرکے سکول کے ہیڈ ماسٹر سمیت تمام اساتذہ کے خلاف اعلیٰ سطح پر انکوئری کا حکم دے دیا انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ تعلیم اور بلدیاتی نمائندوں کی مشترکہ ٹیم 72گھنٹوں میں انکوئری کرکے ملوث اساتذہ کو سخت ترین سزا دی جائے تاکہ کوئی بھی دوبارہ ایسی حرکت کی جرأت نہ کرسکے یہ ہدایات انہوں نے گورنمنٹ پرائمری سکول اکرام محلہ وتکے کے اچانک دورے کے موقع پر محکمہ تعلیم کے افسران سے باتیں کرتے ہوئے جاری کیں فضل حکیم خان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہم اساتذہ کو نئی نسل کی تعلیم و تربیت، کردار سازی، قومی تعمیر و ترقی،معاشرے کی فلاح و بہبود اور جذبہ انسانیت کی وجہ سے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ہر فورم میں اساتذہ کی عزت کرتے ہیں مگر دوسری طرف بعض اساتذہ کی اسطرح کی مذموم حرکت سے اساتذہ برادری کی بدنامی ہوتی ہے اسلئے ہمیں اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے اچھے فیصلے کرنے ہونگے انہوں نے کہا کہ ہر قسم کی اخلاقی،تمدنی اور مذہبی نیکیوں کی کلیداساتذہ کے ہاتھ میں ہے باپ بچے کو جہاں اپنی انگلی پکڑ کر چلنا سکھاتا ہے وہیں استاد بچے کو زندگی میں ہمیشہ آگے بڑھنے کی راہ دکھاتا ہے اسلئے انہیں روحانی والد کا درجہ دیا گیا ہے فضل حکیم خان کا مزید کہنا تھا کہ ہر سرکاری سکول میں بہترین تعلیم حاصل کرناہر بچے کا بنیادی حق ہے مگر ان سے محروم رکھنا یا ان سے مزدوروں کی طرح کام لینا قانونی جرم ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نئی نسل باالخصوص بچوں کے استحصال کے تمام دروازے ہمیشہ کیلئے بند کردیئے ہیں اور ہم نے سرکاری سکولوں میں سزا و جزاء کی بنیاد رکھ دی ہے جس سے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ آئندہ اسطرح کے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔