سوات(مارننگ پوسٹ)تعلیمی اداروں میں ہم نصابی سرگرمیوں سے طلبہ و طالبات کی تخلیقی صلاحیتوں میں بے پناہ اضافہ ہوتا ہے اس سلسلے میں صوبائی حکومت کے حالیہ اقدامات قابل تحسین ہیں اس امر کا اظہارصوبائی تقریری مقابلوں میں تیسری پوزیشن لینے والے حاجی بابا ہائیر سیکنڈری سکول سوات کے ہونہار طالب علم فواد غنی نے پختونخوا ریڈیو کے پروگرام ”د سوات رنگونہ“ میں مذاکرے کے دوران کیا انہوں نے اپنی شاندار کامیابی کو اساتذہ کی رہنمائی کا نتیجہ قرار دیا ان کا کہنا تھا کہ تقریری مقابلوں میں صوبہ بھر کے 32 سکولوں کے طلباء نے حصہ لیا اور ان میں انہوں نے تیسری پوزیشن حاصل کی جوسوات اور انکے خاندان کیلئے بہت بڑا اعزاز ہے کیونکہ صوبائی سطح پر انکی نمایاں پوزیشن آئی اور یہ سب اساتذہ کی حوصلہ افزائی، والدین کی دعاؤں اور سوات سکاؤٹس اوپن گروپ کے ساتھیوں کی سپورٹ کا نتیجہ ہے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل پاکستان کی سطح پر بھی انہوں نے ایوارڈ جیتا ہے اور 82 سکولز میں تیسری پوزیشن حاصل کی تھی فواد غنی کا کہنا تھا کہ اب ان کا اگلا ہدف محنت کرکے تیسری سے پوزیشن کو پہلی پر لے آنا ہے انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ سرکاری سکولز میں سبق نہیں پڑھایا جاتا جو غلط ہے میں نے میٹرک میں اچھا سکور کرنے کیساتھ فرسٹ ائیر میں بھی نمایاں نمبرز حاصل کئے ہیں جبکہ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتا ہوں اب تک کافی کامیابیاں ملی ہیں اور امید ہے کہ مزید بھی کامیابیاں ملیں گی انہوں نے مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ تعلیم پوری کرنے کے بعد مدرس بننے کا ارادہ رکھتا ہوں اس لئے کہ میں وطن کے بچوں کی بہترین تعلیم وتربیت کیساتھ ان کی صحیح انداز میں کردار سازی کرسکوں تاکہ ان کا مستقبل روشن بنے انہوں نے کہا کہ میں سکاؤٹ بھی ہوں اور پڑھنے کیساتھ میں سکاؤٹس کی سرگرمیوں میں باقاعدگی سے حصہ لیتا ہوں میں دیگر دوستوں کے ساتھ معاشرے کی بہتری کیلئے بھی کوشش کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ تعلیم انتہائی ضروری ہے ہمیں اگر ترقیافتہ اقوام اور ملکوں کی صف میں کھڑا ہونا ہے تو نسل نو کی اعلیٰ تعلیم پر توجہ دینا ہوگا جب تک تعلیم عام نہیں ہوگی تب تک ترقی کا خواب ادھورا ہے لہٰذا والدین اپنے بچوں کی تعلیم پر توجہ دیں تاکہ پاکستان کا مستقبل روشن اور تابناک بن جائے۔
حاجی بابا ہائیر سیکنڈری سکول کے ہونہار طالب علم فواد غنی کے صوبہ بھر کے تقریری مقابلوں میں تیسری پوزیشن
