سوات(مارننگ پوسٹ) کاشت کاروں کے زمینوں کو تحفظ اور ملکیتی زمینوں کا حق نہ دیا گیا تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھر نا ہو گا، ملکیتی زمینوں سے بے دخل کرنے کی کسی کوشش کو نا کام بنائینگے صوبائی حکومت یہ معاملہ افہام و تفہیم کے سا تھ حل کرائیں 10اکتوبر کو مینگورہ میں تاریخی مظاہرہ اور آئندہ کے لا ئحہ عمل کا اعلان کر دیا ہمارے گھروں اور ملیکیتی زمینوں کو قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی تو وزیر اعلیٰ اور ممبران اسمبلی کے گھروں کو تحویل بھی تحویل میں لینگے گذشتہ روز کبل گراؤنڈ میں ملاکنڈ ڈویژن کے کاشتکار تنظیم مظلومان کے زیر اہتام ایک احتجاجی اجتما ع اور مظاہرہ ہوا منعقدہ اجتماع میں ماسٹر خان زمان، گکل رحمان، رحیم شاہ، جہانزیب لا لا، پاکستان زندہ بعد تحریک کے بانی اعجاز پشتین اور تقریب کے مہمان خصوصی سا بق تحصیل نا ظم حا جی رحمت علی خان تھے منعقدہ اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے مقررین نے کہا کہ 1980سے 1986تک بندوبست کے وقت غلط طور پر محکمہ فارسٹ سے ہمارے ملکیتی زرعی زمینوں کا محکمہ مال کے ریکارڈ پر غلط اندراج کو درست کروا کر ہمیں مالکانہ حقوق دی جائے انہوں نے مزید کہا کہ 10اکتوبر کو مینگورہ میں تاریخی مظاہرہ کرینگے، وزیر اعلیٰ اور ممبران اسمبلی ڈیڈ لائن سے پہلے یہ معاملہ جلد از جلد حل کرائیں بصورت دیگر تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہو گی سا بق نا ظم حا جی رحمت علی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس قوم کو ملکیتی حقوق دے کر یہ معاملہ جلد از جلد حل کرایا جائے۔انہوں نے کبل چوک تک مارچ کرکے مظاہر ہ کیا مظاہرین نے ہا تھوں میں بینرز اُٹھا رکھے تھے انہوں نے خپلہ خاورا خپل اختیار کے شدید نعرہ با زی بھی کی۔
سوات ،کاشت کاروں کے زمینوں کو تحفظ جبکہ ملکیت کا حق دیا جائے، ورنہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھر نا ہو گا
