سوات (مارننگ پوسٹ)امیرجماعت اسلامی ضلع سوات محمد امین نے کہا ہے کہ زرعی تحقیقاتی سنٹر تختہ بند اور ڈی ایچ کیو ہسپتال سیدوشریف کا خاتمہ قوم کے ساتھ زیادتی ہے۔فیصلہ واپس کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ ضلع سوات کو پشاور اور مردان کے بعد آبادی کی تناسب سے بڑے ضلع کو اس کے مطابق ترقی دینے کی بجائے الٹا یہاں پر پہلے سے موجود اداروں کو ختم کرکے عوام دشمن پالیسیوں پر نظرثانی کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے ضلعی ہیڈ کواٹر سے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کیا ہے۔انہوں نے کہاہے کہ 1960 ء سے قائم زرعی تحقیقاتی سنٹر اور سیدو شریف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے خاتمہ سے عوام کے مسائل میں اضافہ ہوگا۔ضلع سوات میں زرعی یونیورسٹی اور انجینئرنگ یونیورسٹی کی اشد ضرورت ہے۔اسی طرح سیدوشریف ٹیچنگ ہسپتال کے دوسرے فیز پر جلد از جلد کام شروع کرنے کی بھی اشد ضرورت ہے۔لیکن اسکے لئے پہلے سے قائم اداروں کو ختم کرنا بے انصافی ہے ۔اس سے غریب زمینداروں اور غریب عوام کو صحت سہولتوں کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کر نا پڑیگا۔حکومت فوری طور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور زرعی ریسرچ سنٹر کی بحالی کا اعلان کریں اور الیکشن کے دوران قوم سے کئے گئے اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنائیں۔انہوں نے مزید کہاکہ ضلع سوات پشاور کے بعد سب سے زیادہ آبادی والا بڑا ضلع ہے۔لیکن یہاں کی آبادی کے تناظر میں ترقی کا پہیہ انتہائی سست ہے۔جس کی وجہ سے عوام محرومیوں کا شکار ہے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ محمو دخان سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع سوات میں ایگریکلچرل یونیورسٹی،چلڈرن ہسپتال اور برن یونٹ کی اشد ضرورت ہے۔اسی طرح سیدوشریف میں انجیو گرافی اور انجیو پلاسٹی کیلئے کیتھ لیب کا قیام انتہائی ضروری ہے