سوات(مارننگ پوسٹ)ممبر صوبائی اسمبلی عزیز اللہ گران نے سوات میں منشیات فروشوں کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سوات میں آئس ومنشیات فروشوں کو بااثر لوگوں کی پشت پناہی حاصل ہونے کا انکشاف کیا ہے، آئس نشہ نے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں کو بھی لپیٹ میں لے لیا، موت کے ان سوداگوں پر ہاتھ ڈالنا وقت کا تقاضہ قراردیدیا سوات میں منشیات اورخصوصاً آئس کی بڑھتی ہوئی رجحان کے پیش نظر شدید عوامی تشویش سامنے آیاہے اور اس گھناؤنے کا روبار میں بااثر لوگوں کا ملوث ہونا یایہ کاروبار کرنے والوں کو بااثر لوگوں کی پشت پناہی حاصل ہونے کا انکشاف ہواہے، جبکہ یہ بھی بتایاجارہاہے کہ یہ زہرقاتل اب عام لوگوں کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں کوبھی اپنے لپیٹ میں لے لیاہے۔ اس سلسلے میں چیئرمین سٹینڈ نگ کمیٹی برائے معدنیات صوبہ خیبرپختونخوا عزیز اللہ گران خان نے سوات میں منشیات کے بڑے بڑے ڈیلروں پر ہاتھ ڈالنے کامطالبہ کرتے ہوئے خدشہ ظاہرکیاہے کہ منشیات کاوباء ہمیں ہی گھیرے میں لے سکتاہے، سوات میں آئس نشہ نے نوجوانوں کو تباہی کے دہانے پرلاکھڑا کردیاہے، وزیراعلیٰ محمودخان اور دیگر ذمہ داران فوری طورپران موت کے سوداگروں پر ہاتھ ڈال کرنئی نسل کو تباہی سے بچائیں، ان خیالات کااظہار انہو ں نے اپنی رہائشگاہ میں نوجوانوں کی ایک وفد سے باتیں کرتے ہوئے کیااس موقع پر نوجوانوں کی وفد نے ایم پی اے عزیز اللہ گران کو سوات میں منشیات اور خصوصاً آئس کی بڑھتی ہوئی کاروبار اورنوجوانوں کو اس نشہ کے لپیٹ میں آنے کے حوالے سے آگاہ کیا، جس پر ایم پی اے عزیز اللہ گران نے وفد کو یقین دلایاکہ وہ منشیات کے ڈیلروں اوران قاتلوں کے خلاف اپناکرداراداکریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سوات میں ان دنوں آئس کانشہ ہمارے بچوں اورنوجوانوں میں بڑے تیزی کے ساتھ یہ نشہ سرائیت کررہی ہے انہوں نے کہا کہ اب توسکولوں کالجوں اوریونیورسٹیوں کے طلباء بھی اس کی لپیٹ میں آگئے ہیں اور اس گھناؤنے کاروبارمیں ملوث افرادکوبڑے بڑے لوگوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان، آئی جی پی صوبہ خیبرپختونخوا، ڈی آئی جی ملاکنڈڈویژن اورڈی پی او سوات فوری طورپران موت کے سوداگروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے نئی نسل کو تباہی سے بچائیں، انہوں نے کہا کہ اگر ان بڑے بڑے سوداگروں پرہاتھ نہیں ڈالاگیاتو یہ وباء ہمیں بھی گھیرسکتاہے، انہوں نے کہا کہ سوات میں بااثر لوگوں کی پشت پناہی کی وجہ سے لوگ اورخصوصاً نوجوان نسل دھڑادھڑ نشہ کی طرف آرہے ہیں جبکہ آئس کے کاروبار میں جو لوگ ملوث ہے، ان کے خلاف کارروائی کرنے پرخاموشی اختیارکرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزیدغفلت اورلاپرواہی سے کام نہ لیاجائے بصورت دیگر ہم آخری حد تک جانے پرمجبورہوں گے۔