سوات(مارننگ پوسٹ نیوز 22 اکتوبر ۔2019ء) سوات کے ضلع بریکوٹ میں13سوسال پرانا قدیم مندر دریافت کیا گیا ہے، اطالوی ماہرین مندر کو محفوظ بنانے کے لیے اقدمات کر رہے ہیں. وادی سوات سینکڑوں سال قدیم تہذیبوں کی امین وادی ہے، جہاں 2 سو سے زیادہ مقامات پر پرانے آثار موجودہیں، قدیم بازیرہ شہر میں اطالوی ماہرین نے 13 سو سال قدیم ترک شاہی دور کا مندر دریافت کرلیا ہے.اطالوی ماہرین کا کہنا ہے کہ 723 عیسویں میں اس مندر کی تعمیر ہوئی تھی، اس کو ترک شاہی مندر قرار دیا گیا ہے، یہ ڈھائی ہزار سال قبل تعمیر ہو نے والے بازیرہ شہر کا تسلسل ہے اور یہ آخری دور تھا جس کے بعد اسلامی دور کا آغاز ہوا. سینکڑوں سال پرانے قدیم آثارسوات میں عظمت رفتہ کے یاد گار ہیں، ہرسال آثار قدیمہ کے ماہرین اورغیرملکی طلبہ ان آثار پر تحقیق کے لیے سوات پہنچتے ہیں.اطالوی ماہرین کا کہنا ہے کہ سب ڈویژن بریکوٹ تاریخی لحاظ سے ایک منفرد مقام رکھتا ہے، گزشتہ دنوں 13سو سال پرانا یہ مندر دریافت ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق کا مقصد تاریخی بازیرہ شہرکے مختلف ادوار کو دیکھنا ہے اور یہ معلوم کرنا ہے کہ بازیرہ شہر کے معا شی حالات کیسے تھے‘ایک ماہر کا کہنا ہے کہ میں پی ایچ ڈی اسکالر ہوں اور میرا تعلق اٹلی سے ہے، میں بریکوٹ کے بدھ تہذیب کا مطالعہ کررہا ہوں.اطالوی ماہرین نے بتایا کہ یہاں پرساتویں صدی عیسویں کشان دور کے آثار موجود ہیں 7 سو تیس عیسویں میں تعمیر ہو نے والے اس مندر کی لمبائی21میٹر ہے اور یہ آج بھی اپنی اصل شکل میں موجود ہے. اطالوی ماہرین کا کہنا ہے کہ 723 عیسویں میں اس مندر کی تعمیر ہوئی تھی، اس کو ترک شاہی مندر قرار دیا گیا ہے، یہ ڈھائی ہزار سال قبل تعمیر ہو نے والے بازیرہ شہر کا تسلسل ہے اور یہ آخری دور تھا جس کے بعد اسلامی دور کا آغاز ہوا.