جمعیت علمائے اسلام(ف) کے قائد مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کا دھمکی آمیز لہجہ ان کے پرامن آزادی مارچ اور جدوجہد کا راستہ نہیں روک سکتی جمعیت علمائے اسلام(ف) نے حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کیساتھ بیٹھک کا اختیار رہبر کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے رہبر کمیٹی اگر ضروری سمجھتی ہے تو حکومت کی مذاکراتی کمیٹی سے مذاکرات کرینگے اور اگر رہبر کمیٹی مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو بھی رہبر کمیٹی کو یہ اختیار دیا گیا ہے گزشتہ روز پشاور میںجمعیت علمائے اسلام(ف) کے صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمن کی زیر صدارت صوبائی مجلس شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی قائد مولانا فضل الرحمان نے بھی شرکت کی صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا عطاء الحق درویش نے اسلام آباد آزادی مارچ کے سلسلے میں یک نکاتی ایجنڈا پیش کیامولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ کی تیاری ایک سال سے کی جارہی ہے یہ احتجاج آج تمام طبقات آور سیاسی جماعتوں کی آواز بن چکا ہے جمعیت علمائے اسلام (ف) کسی کیساتھ مذاکرات نہیں کریگی رہبرکمیٹی ہی مذاکرات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے گی مذاکرات کیلئے دروازے بند نہیں کئے ہیںمذاکراتی کمیٹی کی دھمکی آمیز بیانات آزادی مارچ کا راستہ نہیں روک سکتی۔