مینگورہ: بدھ کے روز طلباء نے سائنس ، آرٹس اور ثقافتی نمائش میں انوکھے نمونوں کی شکل میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں اور جدید انداز کو پیش کیا۔
اس دو روزہ نمائش کا اہتمام خپل کور ماڈل اسکول کے زیر اہتمام کیا گیا ہے ، جہاں مالاکنڈ ڈویژن کے یتیم بچے رہتے ہیں اور تعلیم حاصل کرتے ہیں۔نمائش کا افتتاح ایم این اے سوات سلیم الرحمان نے کیا، نمائش میں لڑکیوں اور لڑکوں کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔ نمائش میں مختلف اسکولوں ، کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں سے آنے والوں کی ایک بڑی تعداد متوجہ ہوئی۔
طلباء کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ماڈل میں دلچسپی لینے کے لئے بڑی تعداد میں آنے والوں کو دیکھ کر پرجوش ہیں۔ “ہمارے پاس پینٹنگز کا جنون ہے اور ہم ہمیشہ موضوعاتی کے ساتھ ساتھ غیر موضوعاتی نظریات پر بھی پینٹنگز بناتے ہیں۔ آج ہمیں زائرین کی طرف سے حوصلہ افزا جواب ملا ہے ، "ایف ایس سی کے طلباء ، نایاب اور برکت ناز نے اپنے اسٹال پر میڈیا کو بتایا۔
زائرین نے سائنس کے سٹالوں میں دلچسپی لی اور روایتی کھانوں سے لطف اندوز بھی ہوئے
سائنس اسٹالز پر کھڑے طلباء کا کہنا تھا کہ وہ اپنے اساتذہ کی مدد سے مختلف منصوبوں پر کام کرتےہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ لوگوں کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں اور رائے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
"ہم پانی اور پیٹرول کے امتزاج سے میتھین ، ایتھن ، پروپین ، بیوٹین گیسیں بنانے کے بارے میں لوگوں کی موجودگی میں تجربات کرتے ہیں۔ ہم ان تجربات کرنے والوں کے سامنے دوسرے تجربات بھی کرتے ہیں جو ہماری تعریف کرتے ہیں ، ”ایف ایس سی کے طالب علم محمد ادریس نے کہا۔
اس نمائش میں بلڈ گروپ کے ٹیسٹ کرانے والی ثناء فضل اور عماما نے بتایا کہ انہوں نے بلڈ گروپ کا تجربہ اپنی بیا لوجی لیب میں کیا اور فیصلہ کیا کہ نمائش میں اس کو انجام دیں تاکہ بہت سے لوگوں کو فائدہ ہو سکے۔
انہوں نے کہا ، "آج ہم نے خون کے سیکڑوں ٹیسٹ کروائے ، لوگوں کو ان کے بلڈ گروپس کے بارے میں آگاہ کیا۔”
طالبات کا کہنا تھا کہ وہ کھلی نمائش میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ان کا بہت حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ صرف اسکولوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ نمائشوں میں بھی اپنی تعلیمی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے آزادہے
کچھ طلباء لوک میوزک کے ساتھ پختون ثقافت کی نمائش کے لئے ہجرا اسٹال پر بیٹھے ہے۔ سکول طلباء نے لوک گیت گائے ،پشتو اتن پیش کیا اور زائرین سے داد وصول کی۔
کھانے پینے والے اسٹالز پر زائرین نے مختلف روایتی کھانوں اور مشروبات کا لطف اٹھایا۔
Original text