سوات(نامہ نگار)ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سوات ڈاکٹر محمد اکرم شاہ نے کہا ہے کہ کبل ہسپتال کو کیٹگری سی میں تبدیل کیا جا رہا ہے جس پر 347 ملین روپے خرچ ہوں گے جس میں اضافی سپیشلٹی بھی مہیا ہوں گے اور 110 بستروں پر مشتمل نیا اور جدید سہولیات سے آراستہ ہسپتال قائم ہوگا جب کہ پروہ، دروشخیلہ اور سرہ بانڈہ میں نئی ہسپتال تعمیر کئے جارہے ہیں جس پر رواں سال کام شروع ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ مٹہ ہسپتال کی اَپ گریڈیشن کا کام رواں مالی سال میں مکمل ہو جائے گا جس میں 210 بستروں کی گنجائش ہوگی جبکہ بہت سارے مزید اور جدید سہولیات بھی شامل ہوں گے انہوں نے کہا کہ مذکورہ ہسپتال میں برن یونٹ کا قیام پورے علاقے کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر عمل میں لایا گیا ہے جس کی علاقے میں اشد ضرورت تھی انہوں نے کہاکہ کبل ہسپتال میں ڈیمولیشن کا عمل شروع ہے جس کی وجہ سے مختلف مشینریاں اور دوسرے سہولیات ایک جگہ سے دوسری جگہ شفٹ ہو رہی ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو تھوڑا بہت مسئلہ درپیش ہے تاہم انہوں نے کہا کہ بہت جلد نئی ہسپتال کے قیام سے علاقے کے عوام کو خوشگوار تبدیلیاں محسوس ہوں گے انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایک نجی ٹی وی چینل میں چلنی والی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا ضلعی ہیلتھ آفیسر نے کہا کہ بعض اداروں کو خبریں نشر کرنے سے پہلے متعلقہ سہولیات کے بارے میں معلومات ذمہ داروں سے حاصل کرنا چاہئے ہیلتھ آفیسر نے ان رپورٹوں کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے اسے بدنیتی پر مبنی قرار دیا انہوں نے کہا کہ سیدو ہسپتال کو بھی جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کیلئے اقدامات جاری ہیں جس کی تکمیل سے عوام کو صحت سے متعلق کوالٹی سہولیات آسانی سے میسر ہونگے ڈاکٹر محمد اکرم شاہ نے کہا کہ محکمہ صحت سوات نے تقریباً ایک سال کے عرصہ میں ان گنت صحت سہولیات پر کام شروع کیا ہے جس میں اکثر تکمیل کے قریب ہیں انہوں نے کہا کہ دارمئی اور برشور بی ایچ یوز کو آر ایچ سیز میں تبدیل کیا جارہا ہے جس سے علاقے کے عوام کو بہتر سہولیات میسر ہونگے ڈی ایچ او نے مزید کہا کہ کانجو ٹاؤن شپ میں نئی چلڈرن ہسپتال قائم کیا جارہا ہے جہاں پر بچوں کے امراض سے متعلق جدید سہولیات میسر ہونگے درایں اثناء محکمہ تعلیم سوات نے مذکورہ نجی چینل کی خبر کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس پرائمری سکول کا ذکر مذکورہ خبر میں کیا گیا ہے وہ دراصل پرائمری نہیں بلکہ مکتب سکول ہے جو کہ 1980 ء کی دہائی میں قائم ہوگئی ہے جبکہ اسی یونین کونسل میں لڑکوں اور لڑکیوں کیلئے 13 پرائمری سکول قائم ہیں جہاں پر تمام بنیادی سہولیات میسر ہیں اور حکومت ان سہولیات میں وقتاً فوقتاً اضافہ بھی کررہی ہے ضلعی حکومت سوات نے مزید کہا ہے کہ مذکورہ رپورٹ میں سیدو خوڑ کو دریائے سوات سے تعبیر کرکے حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے مذکورہ خوڑ میں علاقے کی بارانی پانی وغیرہ کی نکاسی ہوتی ہے جبکہ محکمہ پبلک ہیلتھ وقتاً فوقتاً مذکورہ خوڑ کی صفائی اور دیکھ بھال کررہی ہے اور اس کے اکثر کناروں پر مضبوط پشتے تعمیر کئے گئے ہیں۔