سوات(مارننگ پوسٹ)حلال فوڈ اتھارٹی نے سوات میں ملاوٹ ملے دودھ کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا ہے اتھارٹی کے ریجنل ڈائریکٹر محمد اسد قاسم کی ہدایت پر شروع اس مہم کے پہلے روز 43 شیرفروشوں اور ڈیری مراکز کا معائنہ کیا گیا جن متعدد مقامات پر دودھ میں ملاوٹ پائی گئی اور دودھ مضر صحت قرار پایا گیا اس پر 1200 لٹر ملاوٹ شدہ دودھ ضائع کرنے کے علاؤہ دکان مالکان کو سخت تنبیہ کے ساتھ جرمانہ بھی کیا گیا جبکہ شدید خلاف ورزی پر بعض دکانوں کو سیل بھی کیا گیایہ آپریشن اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد عباس کی قیادت میں جاری ہے جبکہ فوڈ سیفٹی آفیسرز شکیل احمد خان اور شہاب خان بھی انکی معاونت کر رہے ہیں اتھارٹی کے ریجنل ڈائریکٹر نے لوگوں کو ملاوٹ سے پاک صحت افزا دودھ کی فراہمی جاری رکھنے کا یقین دلایا ہے اسی طرح انہوں نے واضح کیا ہے کہ سوات کے شہریوں کو دودھ اور گوشت سمیت تمام غذائی اجزاء کی حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق دستیابی کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے کیونکہ یہ اس صوبے کے وزیر اعلیٰ محمود خان اور وفاقی وزیر مراد سعید کا آبائی ضلع ہے انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کے ریجنل مرکز ہے کرایہ کی عمارت اؤر محدود وسائل کے باوجود بڑی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اس اور مارکیٹوں سے حرام و ممنوع غذائی اشیاء کو ختم کر دیا ہے انہوں نے اشیائے خوراک میں ملاوٹ کی حوصلہ شکنی میں مقامی تاجروں اور انکی انجمنوں کے تعاون اور کردار کو بھی سراہا ہے محمد اسد قاسم نے لوگوں سے بھی کہا ہے کہ وہ چیزیں خریدتے وقت ان پر لگے لیبل ضرور پڑھ لیا کریں تاکہ وہ ممنوعہ اور حرام مصنوعات کے استعمال سے بچ سکیں درایں اثناء اتھارٹی نے ایک مقامی کمپنی کے تیار کردہ گوا جوس پر پابندی عائد کر دی ہے جس میں کیڑے مکوڑوں سے حاصل کردہ E120 کلر کا استعمال ہوا ہے اور یہ حرام و مضر صحت ہے اتھارٹی نے لوگوں کو E120 کلر لیبل والی تمام غذائی اجناس کا استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ یہ کلر مردار کیڑے مکوڑوں سے اغذ کیا جاتا ہے۔
حلال فوڈ اتھارٹی کا1200 لٹر ملاوٹ شدہ دودھ ضائع کرنے کے علاؤہ دکان مالکان کو سخت تنبیہ
