سوات (مارننگ پوسٹ) وزیراعلیٰ کی غیرمعمولی دلچسپی ٗ سیدوگروپ آف ہاسپٹلز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے پلان ترتیب، ہسپتال کیلئے 1400 ملین روپے جاری، گذشتہ چالیس سالوں میں پہلی بار سوات کے دونوں بڑے ہسپتالوں کو حکومتی توجہ کامرکز بنایاگیا، سنٹرل ہسپتال کی تعمیر ومرمت کے لئے 8کروڑ روپے مختص، ایمرجنسی وارڈ میں ایک ہی چھت کے نیچے تمام ترطبی سہولیات دستیاب ٗ 700بستروں پرمشتمل الگ ہسپتال سی پیک کے حوالہ کیاگیاہسپتال میں ماڈرلر سسٹم بھی متعارف کرایاگیا، تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخا کی طرف سے سوات کے دونوں بڑے ہسپتالوں کو جدید طبی سہولیات سے آراستہ کرنے کے لئے 1400 ملین روپے ریلیز کردی گئی ہے، اس سلسلے میں سیدوگروپ آف ہاسپٹلز کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر اسرارالحق، ایم ایس ڈاکٹرگلشن حسین فاروقی، اوردی ایم ایس ڈاکٹرملک سعداللہ خان نے سوات پریس کلب کے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ یہ بات خوش آئند ہے کہ موجودہ وزیراعلیٰ کاتعلق بھی سوات سے ہم محمودخان کی خصوصی دلچسپی کے باعث سوات کے دونوں بڑے ہسپتالوں پر حکومتی توجہ مرکوز ہے۔ انہو ں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سیدوگروپ آف ہاسپٹلز کیلئے جوخطیرفنڈ ریلیز کیاہے گزشتہ چالیس سالوں میں اسی کی نظر نہیں ملتی، ریاست کے دور کے بعد موجودہ حکومت اورخصوصاً وزیراعلیٰ محمودخان نے سوات کے ان دونوں بڑے ہسپتالوں کیلئے خطیر فنڈ اورجدید طبی سہولیات کی فراہمی کویقینی بنایاہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ہسپتال کی ترقی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی دوررس نتائج برآمد ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ پہلی بار ہسپتال انتظامی بجٹ کو سامنے لایاگیاہے اورہرایک شعبہ کیلئے الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہے تاکہ فردواحد کو مختارخاص نہ سمجھاجاسکے اورکرپشن کا بھی کوئی تصوربھی نہ ہو، انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج کے نئی بلڈنگ کے لئے وزیراعلیٰ نے دوکروڑ پچاس لاکھ کافنڈ ریلیز کیاہے اڈیٹوریم اور رہائشی منصوبہ کیلئے سات سو ملین روپے جاری کی گئی ہے جبکہ نرسنگ ہاسٹل، سٹوڈنٹس ہاسٹل اور ایڈیٹوریم بھی شامل ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے ہسپتال میں ماڈرلر سسٹم بھی متعارف کرایاہے کالج میں کانوکیشن جو کہ 10برس بعد منعقدہوااب ہردوسال بعد منعقد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال کی نئی بلڈنگ کیلئے وزیراعلیٰ نے ایک بلین روپے جاری کی ہے آئندہ دومہینوں میں کام شروع ہوگا انہوں نے ہسپتال میں 450پوسٹون کی منظوری بھی کی گئی ہے جو کہ 20گریڈ تک جوبھرتی ہوئی ہے وہ شفاف طریقے سے ہوئی ہے، اس میں میرت کاپورا پورا خیال رکھاگیا، اوراس میں کسی قسم کی سیاسی دباؤ میں نہیں تھا۔ ہسپتال کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہے اورپورے ایمرجنسی کو ایک ہی چھتری کے نیچے لائی گئی ہے ایمرجنسی میں رجسٹریشن کے لئے الگ پوائنٹ کابندوبست بھی کیاگیاہے ہرایک کاگیٹ پررجسٹریشن ہورہاہے ایمرجنسی کے لئے الگ اپریشن تھیٹر بھی ہے جو 24گھنٹے فعال ہوتاہے انہوں نے کہا کہ 100نرسنگ سٹاف بھی بھرتی کی جارہی ہے جبکہ کلاس فور کی بھرتی سے سٹاف کی کمی پوری ہوجائے گی پراپر کاونٹر کے لئے فنڈ منظور ہواہے۔ ہسپتال میں انتظار گاہ اور مسجد کابھی انتظام کیاگیا، انہوں نے کہا کہ فیزIIجوکہ 700بستروں پرمشتمل ہسپتال ہے کوسی پیک کے حوالہ کیاگیاہے انہوں نے کہا کہ اب یہاں دونوں بڑے ہسپتالوں میں لوگوں کو جدید تقاضوں کے مطابق طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔
40 سالوں میں پہلی بار سوات کے دونوں بڑے ہسپتالوں کیلئے 1400 ملین روپے جاری
