وات (مارننگ پوسٹ) مینگورہ، اندرون شہر ٹرانسپورٹ اڈوں کا معاملہ، ٹرانسپورٹرز سراپااحتجاج، جنرل بس سٹینڈ میں گاڑیوں کی آمدورفت بند، چار گھنٹے تک جنرل بس سٹینڈ میں پہیہ جام رکھاگیا، مسافروں کو شدیدمشکلات کاسامنا، جنرل بس سٹینڈ میں ٹرانسپورٹروں کاشدید احتجاج، ٹرانسپورٹروں اور انتظامیہ میں مذاکرات کامیاب، انتظامیہ کی طرف سے معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی، ریڈ زون پر کسی قسم کی ٹرانسپورٹ اڈہ تسلیم نہیں کریں گے، ٹرانسپورٹروں نے انتظامیہ کو اپنے مؤقف سے آگاہ کردیا، تفصیلات کے مطابق سوات کے مرکزی شہر مینگورہ میں قائم غیرقانونی اڈوں کے خلاف ٹرانسپورٹروں کااحتجاج بدستور جاری رہا۔ ٹرانسپورٹروں کی طرف سے پیرتک معاملہ حل کرنے کی ڈیڈلائن بھی دی گئی ہے، لیکن اندرون شہرقائم اڈوں سے گاڑیوں کی سروس جاری رکھنے پرجنرل بس سٹینڈ کے ٹرانسپورٹروں نے بھی گاڑیاں ان اڈوں سے بھی سواریاں لے جانے کے لئے میدان میں آگئے، جبکہ ان کی غیرقانونی اس اقدام کے خلاف جنرل بس سٹینڈ کے ٹرانسپورٹروں نے شدیداحتجاج کرتے ہوئے بس سٹینڈ کے اندرگاڑیاں کھڑی کردی اورصبح نوبجے سے گاڑیوں کی آمدورفت کورکھوادیا۔اورچارگھنٹوں تک یہ عمل جاری رہا، اور جنرل بس سٹینڈ میں احتجاجاً پہیہ جام کیاگیا، جس کی وجہ سے مسافروں کو شدیدمشکلات کاسامنا کرناپڑا، اس موقع پر سوات ٹرانسپورٹ فیڈریشن کے صدر خائستہ باچا نے میڈیا کو بتایا کہ ہم پرامن لوگ ہیں اورہم نے قانون کی مکمل پاسداری کی ہے لیکن جب ہم کو پرانے اڈہ سے نیواڈہ منتقل کیاجارہاتھا، تو ہمارے ساتھ یہ معاہدہ ہواتھاکہ ریڈزون میں کسی قسم کے ٹرانسپورٹ اڈوں کی اجازت نہیں دی جائیگی اور اندرون شہرقائم تمام اڈوں کو بائی پاس منتقل کردیاجائیگا، لیکن کافی وقت گزرنے کے باوجود ایسانہ ہوسکا، اورجن لوگوں نے قانون کی پاسداری کی تھی ان کے لئے مشکلات پیدا کی گئی اور جو لوگ غیر قانونی راستہ اپناکراپنے مؤقف پرقائم رہی۔ تو ان کو کسی نے غیرقانونی کام پر کچھ بھی نہیں کیاانہوں نے کہا کہ ہم نے بھی پیر تک ڈیڈلائن دے رکھاہے۔ لیکن اس دوران جب مینگورہ میں قائم اڈوں سے گاڑیوں کی آمدورفت برقراررہی توہم نے بھی ان کے خلاف احتجاج کیا۔ جو ہمارا جمہوری حق ہے اس موقع پر اے اے سی اشتیاق خان، ڈی ایس پی دیدارغنی، ایس ایچ او رحیم آباد، اقبال نسیم، ٹریفک انچارج وزیرحسین، ٹریفک آفیسر سکندرخان کے علاوہ ٹی ایم اے حکام اورٹرانسپورٹ برادری کے ذمہ داران موجود تھے، اس موقع پر انتظامیہ اورٹرانسپورٹروں کے درمیان مذاکرات ہوئے اورمذاکرات میں یہ بات طے کیاگیاکہ شہرسے باہرتمام اڈوں کوختم کیاجائیگا، اورقانون سب کے لئے برابر کی بنیاد پر اقدامات اٹھائے جائیں گے، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرنے ٹرانسپورٹروں کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے مؤقف سے ڈپٹی کمشنرسوات اور دیگراعلیٰ حکام کو آگاہ کرینگے اور یہ معاملہ افہام وتفہیم کے ساتھ حل کرایاجائیگا۔ ان کی یقین دہانی پر ٹرانسپورٹروں نے اپنا احتجاج ختم کردیا، مذاکرات کی کامیابی میں ٹی او سکندر نے اہم کرداراداکیا، جبکہ ٹرانسپورٹروں نے اس امید کے ساتھ احتجاج ختم کیاکہ ان کو جو یقین دہانی کرائی گئی ہے اس پر عملدرآمد کویقینی بنایاجائیگا۔