سوات (مارننگ پوسٹ)سوات قومی موومنٹ کے کنوینئر اورسوات ٹریڈرزفیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے ملاکنڈڈویژن کو دوحصوں میں تقسیم کرنے کا خیرمقد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوات کو الگ ڈویژن کا مطالبہ 15سالوں سے کررہے ہیں، سوات، شانگلہ، بونیر اور کوہستان پرمشتمل سوات ڈویژن کاقیام ناگزیر ہے، ہم نے 15سال قبل سوات کو الگ ڈویژن کا درجہ دینے کا جومطالبہ کیاتھا، ااج اس مطالبے کی تائید کی گئی ہے، آج بھی ہمارا مطالبہ ہے کہ سوات کو ڈویژن اور ملاکنڈکو صوبے کا درجہ دیاجائے، ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ملاکنڈڈویژن صوبہ خیبرپختونخوا کا سب سے بڑا ڈویژن ہے اور اس ڈویژن کو اب صوبے کادرجہ دیناناگزیرہے، انہوں نے کہا کہ ریاست سوات میں شامل اضلاع بونیر، شانگلہ، کوہستان اورسوات کو ایک الگ ڈویژن قائم کردیاجائے، کیونکہ ریاست سوات اب چاراضلاع میں تقسیم ہوچکاہے ان اضلاع کے لوگ ایک دوسرے کے رسم ورواج سے بخوبی واقف ہیں اور آپس میں جو رشتہ داریاں ہیں وہ بھی اٹوٹ رنگ ہے، انہوں نے کہا کہ اب بھی ان اضلاع کے لوگوں کازیادہ ترانحصار مینگورہ سوات پر ہے۔ ان لوگوں کو سوات کے دونوں بڑے ہسپتالوں میں علاج معالجے کا بندوبست کیاجاتاہے شانگلہ اوربونیر سے تعلق رکھنے والے زیادہ ترلوگوں کی سوات میں کاروبار ہیں اورزیادہ ترلوگ سوات کے مرکزی شہرمینگورہ سمیت سوات کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر ہے، عبدالرحیم نے کہا کہ آج ہمیں خوشی ہورہی ہے کہ ہم نے سوات قومی موومنٹ کی پلیٹ فارم سے سوات کو الگ ڈویژن بنانے کے لئے جس تحریک کاآغاز کیاتھا، آج حکمرانوں نے بھی ہمارے موقف کی تائیدکرتے ہوئے سوات کو الگ ڈویژن کادرجہ دینے کی سفارش کی ہے، جس کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سوات کوبلاتاخیرالگ ڈویژن کادرجہ دیکر لوگوں کی احساسات اورجذبات کا پوراپورا خیال رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم اس مطالبے میں بھی حق بجانب ہے کہ ملاکنڈڈویژن کو الگ صوبے کادرجہ دیاجائے۔
سوات،ملاکنڈڈویژن کو دوحصوں میں تقسیم کرنے کا خیرمقدم
