سوات (مارننگ پوسٹ) چیئرمین ڈیڈیک سوات فضل حکیم خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ملک کومسائل کی دلدل سے نکالنے اور اداروں کی مضبوطی کے لئے عملی اقدامات اٹھارہی ہے حکومت عوام کوحقوق کی فراہمی کے لئے تمام تروسائل بروئے کارلارہی ہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے سرکاری محکموں کا روایتی کلچر یکسر بدل دیا ہے اور اب سرکاری محکموں کے دروازے عوام کیلئے کھلے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیضاگٹ میں سوئی گیس دفتر کے اچانک دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر متعلقہ افسران نے انہیں سوا ت میں گیس سکیموں کے حوالے سے بریفنگ دی بغیر اطلاع سوئی گیس کے اچانک دورہ کے موقع پرفضل حکیم خان نے سرکاری ملازمین کی حاضری چیک کی اورسوئی گیس دفتر کے تمام کمروں میں بھی گئے چیئرمین ڈیڈیک نے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں سے مسائل پوچھے اور ان کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کیلئے ہدایات بھی جاری کئے اس موقع پر فضل حکیم خان نے متعلقہ افسران کو ہدایت جاری کی کہ محکمہ سوئی گیس کے افسران و اہلکاران پوری ایمانداری اور تندہی کے ساتھ کام کریں تاکہ عوامی شکایات کا ازالہ ہو سکے انہوں نے کہا کہ گھر گھر کو سوئی گیس کی فراہمی ہمارا مشن ہے سوئی گیس کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں اور میرٹ کے بنا پر کنکشن لگانے کاکام تیز کیا جائے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میرٹ اور انصاف پر یقین رکھتی ہے سوئی گیس کی دستیابی ہرپاکستانی کا حق ہے اور ہم اس حق پر ڈا کہ ڈالنے والوں کو کھبی بھی ضلع سوات میں برداشت نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ سوات میں جاری منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی جائے اور جو علاقے سوئی گیس کی سہولت سے محروم ہیں اور جو منصوبے منظور ہوئے ہیں ان علاقوں کیلئے گیس پائپ فوری طور پرفراہم کیا جائے تاکہ منصوبے بروقت مکمل ہو سکے انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری دفاتر میں عوام کی عزت میری عزت ہے اور ہمارے حکومت میں امیراور غریب سب برابر ہیں اسلئے تمام تر سہولیات عوام کوجلد مہیا کی جائیں انہوں نے کہا کہ عوام ہی میرا اثاثہ ہیں ان کے مسائل کو ذاتی سمجھ کر حل کرتا ہوں عوام نے ہمیں اپنے مسائل کے حل کیلئے منتخب کیا ہے اور اس سلسلے میں ہم پورے خلوص دل سے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں بعد ازاں چیئرمین ڈیڈیک فضل حکیم خان نے سوئی گیس دفتر میں اجلاس کی صدارت کی جس میں سابق تحصیل کونسلر شاہد علی، سابق نائب ناظم اجمل خان، تاج محمد خان بلنگ آفیسر، شیرمحمدخان، عبداللہ خان، یوسف خان، ظفراللہ،زیب خان، محن کمار اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔